سفرنامہ: ماسکو کا سفر
صفحہ 1: سفر کا آغاز
ہمارا سفر اسلام آباد سے ماسکو کے لیے دبئی کے راستے ایمریٹس ایئرلائنز کے ساتھ شروع ہوا۔ یہ ایک خاص لمحہ تھا، جب ہم طیارے میں سوار ہوئے۔ ہم تینوں، ڈاکٹر رومی سعید حیات، ڈاکٹر محمد جاوید اور میں، خوشی سے بھرپور تھے اور اپنے سفر کی توقعات کو دل میں بسا کر بیٹھے تھے۔ ایمریٹس کی خدمات ہمیشہ کی طرح عمدہ تھیں۔ خوشبودار کھانا، آرام دہ نشستیں، اور خوش اخلاق عملہ اس طویل پرواز کو آسان بنا گیا۔ دبئی میں مختصر اسٹاپ کے بعد، ہم نے ماسکو کی پرواز کی۔ جب ہم ماسکو کے ہوائی اڈے پر اترے، تو ہمیں اس شہر کی رونق اور جمالیت نے فوراً اپنی گرفت میں لے لیا۔ جدید عمارتیں اور روایتی روسی طرز کی عمارتیں ایک دوسرے کے ساتھ نظر آ رہی تھیں، جو ایک حیرت انگیز منظر پیش کر رہی تھیں۔
صفحہ 2: پہلی تاثر
ہوٹل میں چیک ان کرنے کے بعد، ہم نے فوراً شہر کی سیر کا ارادہ کیا۔ ہماری پہلی منزل مشہور ریڈ اسکوائر تھی، جو ماسکو کا دل ہے اور اس کی تاریخی حیثیت کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ جیسے ہی ہم اس میدان میں داخل ہوئے، ہم نے دیکھا کہ یہ جگہ سیاحوں اور مقامی لوگوں سے بھری ہوئی تھی۔ ریڈ اسکوائر کے وسط میں کھڑے ہو کر، ہمیں احساس ہوا کہ ہم ایک تاریخی مقام پر ہیں جو مختلف دوروں کے گواہ ہے۔ سینٹ باسل کی کیتھیڈرل، اپنی متنوع رنگت اور منفرد گنبدوں کے ساتھ، ایک شاندار منظر پیش کر رہی تھی۔ ہم نے اس کی تفصیلات کو غور سے دیکھا اور اس کے سامنے کھڑے ہو کر تصاویر بنوائیں۔ یہ لمحے ہمارے دلوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئے۔
صفحہ 3: تاریخ کا ایک دن
اگلے دن کی صبح ہم نے کریملن کے دورے کا آغاز کیا۔ یہ قلعہ دار شہر روس کی تاریخ کا دل ہے اور یہاں کی عمارتیں صدیوں پرانی کہانیوں کو سناتی ہیں۔ جب ہم نے اس کے مضبوط دروازوں میں قدم رکھا، تو ہمیں تاریخی اہمیت کا احساس ہوا۔ ہم نے آرمری کا دورہ کیا، جہاں روس کے شاہی نوادرات کا ایک شاندار مجموعہ موجود تھا۔ وہاں موجود فیبرجے انڈے، جو اپنی نفاست کی وجہ سے مشہور ہیں، ہماری توجہ کا مرکز بن گئے۔ ہر چیز کی اپنی ایک داستان تھی، اور ہم نے ان کے پیچھے کی تاریخ کو سمجھنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد، ہم نے کریملن کی دیواروں پر چلنے کا ارادہ کیا، جہاں سے ہمیں شہر کے دلکش مناظر دیکھنے کو ملے۔ یہ سب کچھ ہمیں ایک گہرے تاریخی تجربے میں لے جا رہا تھا۔
صفحہ 4: ثقافت اور فن
دن کے دوسرے نصف میں، ہم نے ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ یہ یونیورسٹی نہ صرف تعلیمی معیار کی علامت ہے بلکہ اس کا طرز تعمیر بھی دلکش ہے۔ جب ہم نے اسپاروفی ہل سے شہر کے مناظر دیکھے، تو ہمیں محسوس ہوا کہ یہ شہر کس قدر وسیع ہے۔ وہاں کی فضاؤں میں تعلیم کا جوش و خروش ہمیں متاثر کر گیا۔ ہم نے یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور طلباء کے ساتھ بات چیت کی، جن کی محنت اور لگن نے ہمیں متاثر کیا۔ اس کے بعد ہم نے ٹریٹیئاکوف گیلری کا رخ کیا، جہاں ہمیں روسی فن کا ایک وسیع اور معیاری مجموعہ دیکھنے کو ملا۔ مختلف دور کے فنکاروں کے کاموں نے ہمیں حیران کن تاثرات دئیے۔ شام کو، ہم نے گورکی پارک کا دورہ کیا، جہاں کی خوشگوار فضاء اور سرسبز منظر نے ہمیں محظوظ کیا۔ مقامی لوگ اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزار رہے تھے، اور ہم نے بھی وہاں کچھ دیر بیٹھ کر زندگی کی خوبصورتی کو محسوس کیا۔
صفحہ 5: آخری دن اور روانگی
ماسکو میں ہمارے آخری دن کا آغاز نووادیویچ کنونٹ کے دورے سے ہوا۔ یہ ایک تاریخی اور روحانی جگہ ہے، جو شہر کی ہلچل سے دور ایک پرسکون فرار کی مانند ہے۔ اس کے خوبصورت باغات اور قدیم گرجا گھر نے ہمیں روحانی سکون فراہم کیا۔ ہم نے وہاں کچھ وقت گزارا، جہاں ہم نے اس کی تاریخ کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ اس کے بعد، ہم کیتھیڈرل آف کرسٹ دی سیوریئر کی طرف بڑھے، جو اپنی شاندار فن تعمیر اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے معروف ہے۔ وہاں کی شاندار فریسکوز نے ہمارے دلوں کو چھو لیا۔ آخر میں، ہم نے آربات اسٹریٹ کا دورہ کیا، جو ایک دلکش پیدل چلنے والی جگہ ہے، جہاں ہم نے مقامی دکانوں میں شاپنگ کی اور وہاں کے کھانے کا لطف اٹھایا۔ جیسے ہی ہم سینٹ پیٹرزبرگ کے لیے روانہ ہونے کی تیاری کر رہے تھے، ہم نے اپنے مشترکہ تجربات پر غور کیا۔ ماسکو کی خوبصورتی اور ثقافت نے ہمیں مسحور کر دیا، اور ہم نئے مقامات کی تلاش کی خواہش کے ساتھ روانہ ہونے کا ارادہ کر چکے تھے۔ یہ سفر ہمیں یادوں کے خزانے سے بھر دیتا ہے اور ہم نے زندگی کے مختلف پہلوؤں کو دیکھا، جو ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔