Skip to content

کوقاف سے غرناطہ تک : بیجنگ میں 5 دن

شیئر

شیئر

دن 1: اسلام آباد سے روانگی

صبح:

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ڈاکٹر علی اور فیاض کے ساتھ روانہ ہوئے۔ ہمیں اپنی مہم جوئی کی خوشی تھی۔ ہم نے چیک ان کیا اور ساتھ میں سیکیورٹی سے گزرتے رہے۔

دوپہر:

پرواز ہموار رہی۔ ہم نے باتیں کیں اور اپنی کھڑکی سے نیچے کے مناظر کا لطف اٹھایا۔

شام:

بیجنگ کیپیٹل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترے اور بغیر کسی مسئلے کے کسٹمز کلیئر کیا۔ ہم نے بیجنگ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے لیے ٹیکسی لی، جہاں شہر کی چمکدار روشنیوں نے ہمارا استقبال کیا۔

رات:

اپنے قیام کے بعد، باہر کھانے کے لیے نکلے۔ ابتدائی طور پر حلال کھانے تلاش کرنے میں مشکلات آئیں، لیکن ہم نے اپنے کھانے کا لطف اٹھانے کا عزم کیا۔


دن 2: تاریخی دریافت

صبح:

یونیورسٹی میں ناشتہ کرنے کے بعد، تیانانمن اسکوائر کے لیے روانہ ہوئے۔ تاریخی اہمیت محسوس ہوئی، اور ہم نے بہت سی تصاویر کھینچیں۔

اس کے بعد، ممنوعہ شہر کی سیر کی، جہاں ڈاکٹر علی نے شاہی تاریخ کے بارے میں دلچسپ معلومات فراہم کیں۔

دوپہر:

جنگ شان پارک پر چڑھ کر ممنوعہ شہر کے شاندار مناظر دیکھے۔ پارک کی خاموشی بہت خوشگوار تھی۔

شام:

حلال کھانے کی تلاش ہمیں یونیورسٹی کے قریب ایک مسلم خاندان کے زیرِ انتظام ایک بہترین ریستوران میں لے گئی۔ وہاں کا گرم ماحول اور لذیذ کھانے نے ہمیں گھر کی یاد دلاتی۔


دن 3: عظیم دیوار اور پاکستانی دعوت

صبح:

ناشتہ کرنے کے بعد، متینیو میں عظیم دیوار کے لیے روانہ ہوئے۔ اس علامتی مقام کی طرف بڑھتے ہوئے ہمیں جوش محسوس ہوا۔

دوپہر:

ہم نے دیوار پر چڑھتے ہوئے شاندار مناظر کا لطف اٹھایا۔ بعد میں، قریبی ریستوران میں حلال کھانے کا لطف اٹھایا۔

شام:

ہمارے دوست ارشد محمود، جو بیجنگ میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے ہیں، نے ہمیں دعوت دی۔ انہوں نے گھر کا بنایا ہوا پاکستانی کھانا—بریانی، شاندار پراٹھے، اور آلو بھوجیا پیش کیا۔ یہ کھانا ہمیں گھر کی یاد دلاتا رہا۔


دن 4: ثقافتی جھلکیاں اور نئے تجربات

صبح:

ناشتہ کرنے کے بعد، آسمانی معبد کی طرف گئے۔ مقامی لوگوں کو تائی چی کرتے دیکھنا ایک منفرد تجربہ تھا۔

دوپہر:

گرمیوں کے محل کی سیر کی، جہاں ہم خوبصورت باغات میں گھومتے رہے۔ کنمنگ جھیل پر کشتی کی سواری نے منظر کو خاص بنا دیا۔

شام:

ارشد نے ہمیں ایک ترکمان ریستوران میں کھانے کے لیے لے جایا۔ وہاں کے ذائقے اور خوشبوؤں نے نئے تجربات کا ذائقہ چکھایا، اور ماحول خوشگوار تھا۔


دن 5: جدید بیجنگ اور وداع

صبح:

ناشتہ کرنے کے بعد، بیجنگ نیشنل اسٹیڈیم (پرندے کا گھونسلہ) اور پانی کا مکعب ارشد کے ساتھ دیکھا۔ جدید تعمیرات شاندار تھیں، اور ہم نے بہت سی تصاویر لیں۔

دوپہر:

798 آرٹ ڈسٹرکٹ کی سیر کی، جہاں ہم نے جدید فن پارے اور منفرد تنصیبات کی تعریف کی۔

شام:

الوداعی کھانے کے لیے ہم دوبارہ مسلم خاندان کے زیرِ انتظام ریستوران میں گئے۔ وہاں کا مانوس ماحول اور لذیذ کھانا ہمارے سفر کا بہترین اختتام بنا۔

رات:

اپنا سامان باندھنے کے بعد یونیورسٹی کے کیمپس میں آخری چہل قدمی کی۔ اسلام آباد کے لیے روانگی سے پہلے، ہم نے اپنی ثقافتی تجربات، لذیذ کھانے، اور دوستی کی گرمجوشی کے بارے میں غور کیا۔


یادیں

یہ بیجنگ کا سفر ڈاکٹر علی اور فیاض کے ساتھ صرف ایک مہم نہیں بلکہ ایک بھرپور تجربہ تھا جو تاریخ، ثقافت، اور لذیذ کھانوں سے بھرپور تھا۔ ارشد کے ساتھ مل کر ان کے گھر کا کھانا اور ترکمان ریستوران میں کھانا ہمارے لیے ایک یادگار لمحہ تھا۔ جو یادیں ہم نے اکٹھے بنائی ہیں وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں