ہزارہ
ہزارہ ڈویژن میں عیدالاضحیٰ سے قبل مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو زمینی حقائق سے مطابقت رکھتا ہے۔ مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، اور اردگرد کے علاقوں میں جانوروں کی دستیابی تو بہتر ہے، مگر قیمتیں عام شہری کی قوتِ خرید سے باہر ہیں۔ بیوپاری مہنگائی کی وجہ چارے، ویکسین، ٹرانسپورٹ کے اخراجات، اور جانوروں کی پنجاب و سندھ سے درآمد کو قرار دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ بھارت سے کشیدگی اور افغانستان کے ساتھ تجارتی بندش کے باعث جانوروں کی رسد متاثر ہوئی ہے۔ نیز، جانوروں میں منہ کھر جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ کی بھی اطلاعات ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے خاطر خواہ اقدامات نظر نہیں آتے۔ ان حقائق کو مختلف قومی ذرائع ابلاغ، مقامی رپورٹس اور مویشی منڈیوں میں موجود لوگوں کے بیانات سے تقویت ملتی ہے۔ ان حالات میں اجتماعی قربانی کا رجحان بڑھے گا، جبکہ حکومت پر قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور مویشی پالنے کے عمل کو سہل بنانے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔