ڈاکٹر جزبیہ شیریں
بھارت کے اندر پروپیگنڈے کا ایسا غبار چھایا ہوا ہے کہ بھارتی عوام آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ بھارت نے پاکستان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔ ان کے دماغ میں بھرے گئے اس پروپیگنڈے کے باوجود، بھارت میں مایوسی کی ایک لہر خاموشی سے چل رہی ہے۔ بھارت کے وہ لوگ جو حقیقت کے قریب ہیں اور جو سوچنے سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وہ اس شکست کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ یہ سب کچھ ان کے ساتھ کیسے ہو گیا؟ جیسے جیسے جنگی جذبات کی دھول بیٹھ رہی ہے، بھارت میں مایوسی اور شکست کا احساس بڑھ رہا ہے۔
خاص طور پر وہ بھارتی جو پہلے خوش فہم تھے اور جو اپنے میڈیا کے جھوٹے دعووں پر یقین رکھتے ہوئے خوش تھے، اب وہ مایوس ہو رہے ہیں۔ ان کا جوش اور جنگی جذبات اب ٹوٹ چکے ہیں اور اب انہیں یقین نہیں آ رہا کہ یہ سب کیسے ہوا۔ بھارتی اپوزیشن جماعتیں ابھی اس تمام معاملے کا پوسٹ مارٹم کر رہی ہیں، اور وہ عوام کو بتا رہی ہیں کہ مودی حکومت نے کس طرح انہیں گمراہ کیا اور انہیں شکست کے دہانے پر لے آیا۔
متنازعہ بھارتی تجزیہ کار میجر گورو آریا کی ایک نئی ویڈیو نے دلوں میں مزید مایوسی پیدا کر دی ہے۔ اس ویڈیو میں میجر گورو کا چہرہ شکست آلود، رنگت اڑی ہوئی اور آواز میں ایسا اُتار آیا ہے کہ ان کا غرور اور تکبر مٹ چکا ہے۔ یہ وہی میجر گورو آریا ہیں جو پہلے پاکستان کو فتح کرنے کی دعوے کرتے تھے، لیکن اب وہ شکست کا نوحہ پڑھ رہے ہیں۔ ان کے اس شکستہ لہجے میں بھارت کی فضائیہ کے نقصانات اور پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔
اب تک بھارت کے اندر اور باہر کئی سوالات اٹھ چکے ہیں، ۔ مودی کو اس حقیقت کا اندازہ نہیں تھا کہ پاکستان اس طرح کے حملوں کے جواب میں کیا ردعمل دے گا۔ انہوں نے پاکستان کو ایک کمزور ملک سمجھا اور اس کے ردعمل کو کمزور خیال کیا، لیکن پاکستان نے بھارت کی فوجی طاقت کو ایک مناسب جوابی کارروائی سے شکست دی۔
ایک اور واقعہ جو بھارتی حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنا وہ رافیل طیارے کی گراوٹ تھا۔ رافیل بھارت کا ناز تھا، جسے بھارت نے اپنی طاقت کا نشان سمجھا تھا۔ لیکن جب یہ طیارہ گرا، تو بھارت کے لیے اس کے بعد کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مزید escalation کی طرف نہیں جانا چاہتی تھی، لیکن رافیل کی گراوٹ کا بدلہ لینے کے لیے مودی نے ڈرون بھیجے اور بھارتی ایئربیسز پر حملہ کروا دیا۔ اس حملے کا جواب پاکستان کی فضائیہ نے ایسا دیا
کہ بھارت کو امریکہ کو کہہ کر جنگ بندی کرانے کی ضرورت پڑی۔
یہ حقیقت صرف پاکستانی میڈیا تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ بین الاقوامی میڈیا اور بھارتی ذرائع بھی اس شکست کا اعتراف کر رہے ہیں۔
سفارتی محاذ پر بھارت کی بدترین ناکامی یہ رہی کہ نہ تو دنیا کے کسی ملک نے بھارت کا کھل کر ساتھ دیا، اور نہ ہی بھارت نے عالمی سطح پر کسی مؤثر حمایت حاصل کی۔ اس پر بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے مودی حکومت کی تنقید کی، اور عوام کی طرف سے بڑھتے ہوئے سوالات کا سامنا کیا۔ بھارت کا دفاعی نظام جو کہ دنیا کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس تھا، وہ پاکستان کے سامنے ناکام ہو گیا۔ رافیل جیسے جدید طیارے کا گرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کی طاقت محض دکھاوا تھی، اور جب پاکستان نے جوابی حملے کیے تو بھارتی فوج چپ ہو کر بیٹھ گئی۔
دنیا بھر میں اس شکست پر خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور بھارت کی اس ناکامی پر مذاق اُڑایا جا رہا ہے۔ گورے بھی بھارت کی اس ہزیمت پر بھارتیوں کو جگتیں مار رہے ہیں اور ان کے دفاعی دعووں کا مذاق اُڑا رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا جو پہلے خوش فہم تھا اور پاکستانیوں کو مسلسل جھوٹ بول رہا تھا، اب وہ اپنی رپورٹیں واپس لے رہا ہے اور معذرتیں کر رہا ہے۔ اس تمام صورتحال میں بھارت کے عوام اور اپوزیشن جماعتیں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ خاص طور پر راہول گاندھی نے 2020 میں پیش گوئی کی تھی کہ مودی حکومت بھارت کو عالمی سطح پر شرمندہ کرے گی، اور آج دنیا نے اس بات کو سچ ثابت ہوتے ہوئے دیکھ لیا ہے۔ راہول گاندھی نے مودی کو "سرنڈر مودی” قرار دیا تھا، اور اب ان کی یہ بات حقیقت بن گئی ہے۔ بھارت کی اس "شکست” کو تسلیم کرنے کے بعد، بھارت نے جنگ بندی کے لیے امریکہ سے مدد طلب کی، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کی سفارتی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اپوزیشن نے اس واقعے کو مودی کی ناکامی کے طور پر پیش کیا ہے اور عوامی سطح پر مودی حکومت کی ناپاک حکمت عملی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اس کے علاوہ، بھارتی میڈیا کی غلط فہمیوں اور جھوٹ کے باوجود، عوام اب یہ سمجھنے لگے ہیں کہ انہیں اپنے حکمرانوں کی حقیقت پسندانہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
ایسی صورتحال میں پاکستانیوں کا دل جیتنے والی حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اپنے دفاعی محاذ پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ہماری فضائیہ، فوج اور حکمت عملی نے بھارت کو اس کے حربوں میں ناکام کیا ہے۔ اور سب سے بڑھ کر، ہمارے دفاعی نظام کی مضبوطی اور حکمت عملی نے بھارت کی طاقت کو مٹی میں ملا دیا۔ پاکستانی عوام کا جذبہ، ہماری بہادری اور ہماری سٹریٹجک کامیابیاں دنیا بھر میں سراہا جا رہی ہیں۔
آخر میں، یہ کہوں گی کہ بھارت کے میڈیا کی حقیقت دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔ بھارتی عوام کو اب یہ سمجھنا ہوگا کہ ان کا میڈیا اور حکومتی دعوے بے بنیاد تھے۔ جب تک وہ حقیقت کو تسلیم نہیں کریں گے، انہیں مزید شکستوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاکستان نے ثابت کر دیا کہ ہم کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس تمام صورتحال نے نہ صرف بھارت کی حکومتی اور دفاعی حکمت عملی کی حقیقت کو بے نقاب کیا ہے، بلکہ یہ بھی ثابت کیا ہے کہ حقیقت کو تسلیم کرنا اور سچ کو سامنے لانا دونوں ملکوں کے لیے ایک بہتر مستقبل کی جانب پہلا قدم ہو سکتا ہے۔ اگر بھارت اپنی ناکامیوں کو قبول کرے اور میڈیا کے جھوٹے دعووں سے نکلے، تو دونوں ممالک کے درمیان مثبت اور باہمی فائدے کی بنیاد پر تعلقات استوار ہو سکتے ہیں۔ حقیقت کا سامنا کرنا اور اس سے سیکھنا ہی عالمی امن کی طرف ایک اہم قدم ہو گا۔