Skip to content

سب کوعیدمبارک

شیئر

شیئر

عمرخان جوزوی

مہینہ بھررحمتوں اوربرکتوں کی بارش کے بعدماہ رمضان ایک بارپھرہم سے سال کے لئے رخصت ہو رہاہے۔ماہ مقدس کے اختتام یارخصتی کے ساتھ انعام،اکرام اورتحفے کاوقت بھی تقریباً قریب آپہنچاہے۔یہ الفاظ اورکالم جس وقت آپ پڑھ رہے ہوں گے اس وقت پورے ملک میں عیدکی تیاریاں زوروشورسے جاری ہوں گی کیونکہ آج وطن عزیزمیں انتیس واں روزہ ہے جس کے بارے میں نہ صرف غالب گمان بلکہ ماہرین فلکیات اورموسمیات سمیت اکثریت کویہ یقین بھی ہے کہ آج آخری روزہ اورکل ملک میں عیدہے۔عیدکاچانددیکھنے کے لئے رویت ہلال کمیٹی کااجلاس آج ہوگااوررویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق ملک میں عیدیاتیسویں روزے کافیصلہ ہوگا۔باالفرض آج اگرچاندنظرنہیں آیاتوپرسوں ہرحال میں پھرعیدہوگی کیونکہ تیس روزے مکمل ہونے کے بعدپھرکسی اعلان اورفیصلے کاانتظارباقی نہیں رہتا،اسلامی مہینہ تیس کاہوتاہے یاپھرانتیس کا،اکتیس کا نہیں ہوتا،اس لئے اگرچاندنظرنہ آنے کی وجہ سے کل ملک میں عیدنہیں ہوئی توپھرپیرکے بجائے منگل کوعیدہوگی،بچے تسلی رکھیں کل ہویاپرسوں عیدضرورہوگی،بچوں کوہی سب سے زیادہ عیدکاانتظاررہتاہے،ہم بھی جب چھوٹے تھے توعیدکااسی طرح بے تابی کے ساتھ انتظارکرتے،اب اس بارجس طرح ماہرین فلکیات کی پیشنگوئیوں کی روشنی میں ذہن سابن چکاہے کہ اس بارانتیس روزے اورپیروالے دن عیدہوگی،بچوں کااس طرح ذہن بننے کے بعدجب اس دن عیدنہیں ہوتی توپھربچوں کوبہت تکلیف ہوتی ہے،حالانکہ ایک دن پہلے یابعدمیں عیدہونے سے کوئی پہاڑگرتاہے اورنہ کوئی قیامت آتی ہے لیکن بس بچوں کاپھرایک ہی سوال ہوتاہے کہ عیدآج کیوں نہیں ہوئی۔ خیربچوں کاذکرتوہوگیااب کچھ ذکرخیر بڑوں کی بھی کرتے ہیں کیونکہ عیدکے معاملے میں بڑے بھی تو بچوں سے کچھ کم نہیں ہوتے،عیدکواس قدرانجوائے بچے نہیں کرتے جتنے یہ بڑے اس سے لطف اندوزہوتے ہیں اورویسے بڑوں کوعیدمیں مگن ہونابھی چاہئیے کیونکہ عیدیہ رب کی طرف سے اپنے بندوں باالخصوص روزہ داروں کے لئے انعام،اکرام اورتحفے کاایک بہت بڑادن ہے۔دنیاکے لوگوں سے ملنے والے چھوٹے چھوٹے انعامات پرانسان کتناخوش ہوتاہے۔پھرانعام اوراکرام اگراس رب کی طرف سے ہوجس کے قبضہ قدرت میں نہ صرف ہماری بلکہ پوری کائنات کی جان ہے خوداندازہ لگائیں کہ اس رب کی جانب سے ملنے والے انعام واکرام پرانسان کتناخوش ہوتاہوگا۔؟اللہ نے عیدوالے دن میں قدرتی طورپراتنی کشش،خوشی اور اتناسکون اس لئے رکھاہے کہ یہ رب کی طرف سے انعام ہے،اسی وجہ سے اس دن مردوعورت،بچے وجوان مطلب چھوٹے بڑے سب اتنے خوش،ہشاش اوربشاش ہوتے ہیں کہ سب کے چہرے دور سے کھلکھلارہے ہوتے ہیں۔عیداصل میں یہ اجروثواب والادن ہے،قیامت والے دن یہی اجروثواب توکام آئیں گے۔روزہ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے،دنیامیں تورمضان کے انوارات وبرکات اپنی جگہ پرہیں اوریہ عیدبھی اصل میں رمضان کی برکت سے ہے لیکن رمضان اورروزوں کااصل بدلہ بندے کوحساب اورکتاب والے اس دن ملے گاجس دن حساب وکتاب کے ڈرسے ہربندہ اورہرانسان غم وفکر،پریشانی،مایوسی اورپسینے میں اس طرح ڈوباہواہوگاکہ وہاں ہرانسان وبندے کوایک ایک نیکی کی تلاش وفکرہوگی۔اللہ کرے کہ یہ رمضان اوریہ روزے ہمارے اس دن کے لئے شفاعت،سفارش اورنجات کاذریعہ بنیں۔زندگی یہ ویسے بھی موت کی امانت ہے،ہم سب کوبارباراللہ کاشکربجالاناچاہئیے کہ اس رب نے زندگی میں ایک بارپھر ہمیں رمضان المبارک کے ذریعے آخرت کے لئے کچھ کمانے کاموقع دیا۔دعاہے اللہ آئندہ اور آگے بھی باربارہمیں اجروثواب کمانے کے ایسے مواقع دیں۔اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے اس بابرکت اوراہم موقع سے فائدہ اٹھانے اوراس مہینے کے انوارات وبرکات سے مستفیدہونے کی دعافرمایاکرتے تھے۔عیدکی خوشی اس لئے نہیں کہ رمضان کامہینہ ختم ہوگیایاگزرگیااورہم روزے رکھنے،بھوک وپیاس کی قیدسے آزادہوگئے بلکہ عیدکی یہ خوشی اس لئے ہے کہ ہمارے رحیم وکریم رب نے ہمیں رمضان کے اس بابرکت مہینے میں ثواب پرثواب کمانے کی ہمت اورتوفیق دی۔یہ مواقع قسمت اورنصیب والوں کوہی ملتے ہیں۔روزے رکھنایہ بھی ہرانسان ومسلمان کے بس کی بات نہیں۔آپ نے اپنے آس پاس اورقرب وجوارمیں ایسے کئی لوگ دیکھے ہوں گے جواس دنیامیں موجودہونے کے باوجودرمضان کے انوارات وبرکات سے مستفیدنہ ہوسکے۔اس لئے اللہ نے اگراس مبارک مہینے میں ہمیں آخرت کے لئے کچھ کمانے کاموقع دیاتویہ عیدہمیں اللہ کے اس فضل،کرم اوررحم پرشکربجالانے کے لئے ہے۔عیدکے دن ہماری خوشی اس لئے ہے کہ اللہ نے ہمیں اپنی عبادت کے لئے قبول کیا۔ایک منٹ کے لئے سوچئے کہ ہم دنیامیں نہ ہوتے،بیمارہوتے یاروزے رکھنے اوراس مبارک مہینے میں عبادت کرنے کی ہمت اورسکت سے محروم رہتے توپھرہم کیاکرسکتے تھے۔؟انسان توحدسے بھی زیادہ کمزورہے،اپنے طورپرتواس میں ایک گھنٹے تک بھی کچھ کھانے اورپینے سے بازرہنے کی ہمت اورطاقت نہیں یہ توفقط اللہ کی عطاء اوردین ہے کہ وہ انسان کواپنی محبت اوربندگی میں بارہ اورتیرہ گھنٹوں تک کچھ نہ کھانے اورنہ پینے کی ہمت وطاقت عطاء کردیتاہے۔پورے مہینے روزے رکھنا،ذکرواذکاراورعبادت کرنایہ کوئی معمولی بات نہیں۔اسی وجہ سے تواس ماہ مبارک کے اختتام پراگلے مہینے یعنی شوال کاپہلاہی دن عیدیعنی خوشی،مسرت اورجشن منانے کے لئے مقررہے۔رمضان کامہینہ تومبارک تھاہی لیکن وہ لوگ بھی بڑے مبارک اورخوش قسمت ہیں جنہیں برکتوں اوررحمتوں والایہ مہینہ نصیب ہوا۔اللہ ایسے ہزارہامبارک مہینے اورلاکھوں دن ہمیں نصیب کرے اورخداکرے کہ ایسے بابرکت مہینوں اورقبولیت والی گھڑیوں کی برکت سے نہ صرف ہردن اورصبح ہمارے لئے مبارک ومحترم ہوبلکہ ہردن اورہررات اس ملک وقوم کیلئے بھی عیدہو۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں