ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی کے زیر اہتمام تیسری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہو گیا۔Mental Health & Psychotherapies: Unveiling Gender-Based Stigma کے موضوع پر یہ کانفرنس دو دن جاری رہے گی جس میں برطانیہ اور ملائشیا کے ماہرین نفسیات سمیت پاکستان کی دیگر یونیورسٹیوں سے پروفیسرز سکالرز اور طلباء و طالبات شرکت کر رہے ہیں۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ذہنی صحت کے مسائل خواتین، بچوں اور پسماندہ برادریوں کو زیادہ متاثر کر رہے ہیں جس کی وجہ ایسے متاثرین کی مدد اور بحالی کا موثر نظام نا ہونا ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ عام لوگوں میں ذہنی صحت کے مسائل مجموعی سماجی ، معاشرتی و اقتصادی حالات پر اثر انداز ہوتے ہیں جنہیں الگ کرکے نہیں دیکھا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ذہنی صحت کے حوالے سے یونیورسٹی کا سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ گرانقدر خدمات سر انجام دے رہا ہے اورآج ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس ذہنی صحت کے شعبے میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں میں مزید اضافہ کرے گی۔انہوں نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر چیئر پرسن پروفیسر ڈاکٹر فرحانہ کاظمی اور ان کی ٹیم کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے آئندہ بھی ایسی کانفرنسز کے انعقاد کے لئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ۔وائس چانسلر نے کانفرنس میں شریک غیر ملکی ماہرین کو خوش آمدید کہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دوروزہ کانفرنس میں نا صرف پاکستان میں ذہنی صحت کے علاج کے لئے بین الاقوامی اقدمات کی راہ ہموار کرے گا بلکہ ذہنی صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لئے نئے اور جدید طریقہ علاج بھی اپنایا جا سکے گا ۔
اس سے قبل سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ کی چیئر پرسن پروفیسر ڈاکٹر فرحانہ کاظمی نے کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس کا مقصد ذہنی صحت کے لئےCross Cultural سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے تاکہ لوگوں کی ذہنی صحت کی بہتری کے لئے نئے طریقہ علاج کے مطابق کام کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بالخصوص خیبر پختونخواہ میں لوگوں کی ذہنی صحت پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قدرتی آفات اور دیگر مصائب کی وجہ سے متاثر ہونے والے افراد کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے ناٹنگم یونیورسٹی برطانیہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر Dr. Yasuhiro Koteraنے دنیا کے مختلف ممالک میں سماجی تجربات پر مبنی تحقیقات کی بنیاد پر مختلف معاشروں میں بسنے والے لوگوں کی ذہنی صحت کے بارے میں بتایا جبکہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ملائشیا کی ایسوسی ایٹ پروفیسر Dr. Siti Rafiahنے بھی سائیکالوجی کے میدان میں ہونے والی پیشرفت سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ دو روزہ کانفرنس میں پاکستان کی دیگر یونیورسٹیوں سے پروفیسرز، ماہرین، سکالرز اور طلباء و طالبات بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔