Skip to content

سرن ویلی مانسہرہ میں سیاحوں کی آمد۔

شیئر

شیئر

تحریر نٸیر شہزاد

ہر سال جب گرمیاں عروج پر ہوتی ہیں تو عوام کی ایک کثیر تعداد شمال کے خوبصورت اور مسحور کن علاقوں کا رخ کرتی ہے،

جہاں کا موسم انتہاٸی خوشگوار ہوتا ہے۔ ان میں سے اکثریت معروف مقامات جیسے ناران، گلگت بلتستان، چترال، کشمیر اور سوات کا رخ کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے ان مقامات میں موجود سہولیات انتہاٸی دباؤ کا شکار ہو جاتی ہیں۔
لیکن اب سیاحوں کی ایک کثیر تعداد ضلع مانسہرہ میں واقع سرن ویلی کا رخ بھی کر رہی ہے، جو کہ اپنے خوبصورت لینڈ سکیپ، خوشگوار موسم اور آسان رساٸی (اسلام آباد سے تین گھنٹے کی مسافت) کی وجہ سے ایک بہتر نعم البدل کے طور پر سامنے آیا ہے۔ سرن ویلی کی نمایاں خصوصیات میں دریائے سرن کے خوبصورت کنارے، گھنے جنگلات، سرسبز و شاداب لینڈ سکیپس، خوبصورت اور دلفریب ٹر یکس نمایاں ہیں۔


سم، ڈادر، بھگڑمنگ، جبوڑی، سچاں، دومیل، منڈہ گچھہ، جچھہ، دیولی، جبڑ، منڈی کے خوبصورت مناظر سے ایک بڑی تعداد میں سیاح لطف اندوز ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
اسکے علاوہ ٹریکنگ کے دلدادہ موسی کا مصلہ، چرکو، کھنڈہ اور سوہنی سر کی چوٹیوں اور بلیجہ، عرشی، کھنڈہ، کھوڑی میدان ، کالو والا کلس، اونڑا، کنڈ بنگلہ، سراں، شہیدپانی، بیلہ گلی وغیرہ کی دلکش چراگاہوں کا بھی رخ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ جس سے نہ صرف اس پسماندہ علاقہ کے عوام کے لئے بہتر روزگار کے مواقع میسر آ رہے ہیں بلکہ ملک کے دوسرے مصروف سیاحتی مقامات پر دباؤ کم ہو گا۔
سرن ویلی میں، ڈاڈر، جبوڑی اورمنڈہ گچھہ میں مناسب رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں۔سرن ویلی فطرت سے محبت کرنے والوں کو خوش آمدید کہتی ہے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں