تھانہ بٹل: کوہ ٹنگلائی سے ملنے والی عمر رسیدہ خاتون کی مسخ شدہ نعش کی شناخت ہو گئی۔متوفیہ صبیحہ زوجہ پرویز جلو مانسہرہ کی رہائشی اور ذہنی توازن درست نہیں تھا ورثا نے سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو سے پہچانا۔
گزشتہ روز تھانہ بٹل کی حدود میں واقع کوہ ٹنگلائی کے جنگل سے ایک عمر رسیدہ خاتون کی نعش برآمد ہوئی تھی جسے شناخت نہ ہونے پر لاوارث قرار دیکر تدفین کر دی گئی تھی پولیس کے مطابق خاتون کا چہرہ مسخ ہو چکا تھا، جس کی وجہ سے شناخت ممکن نہیں ہو سکی۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خاتون کی موت کسی خونخوار جانور کے حملے کے نتیجے میں ہوئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر نعش کو قبضے میں لے کر ہسپتال منتقل کرکے شناخت کے لیے رکھا مگر بعد ازاں لاوارث قرار دیکر سول ہسپتال بٹل کے قریب زیارت کے بڑے قبرستان میں دفنا دیا۔ مقامی زرائع کے مطابق، خاتون کو وقوعے کے اگلے روز جنگل میں دیکھا گیا تھا جس کی ایک ویڈیو مقامی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ۔
پولیس اس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اصل صورتحال واضح ہو سکے تاہم
آج صبح متوفیہ کے ورثا نے تھانہ بٹل میں جا کر قانونی کاروائی مکمل کی اور پولیس کو بتایا کہ مرنے سے پہلے کی جنگل میں جو ویڈیو بنائی گئی ہے وہ متوفیہ صبیحہ زوجہ پرویز جلو مانسہرہ کی رہائشی اور ذہنی مریضہ تھی ورثاء نے متوفیہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی دعائے مغفرت کرکے نعش کی تدفین میں حصہ لینے والے مقامی لوگوں،پولیس اور تمام رضاکاروں اور میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔