خیبر پختونخوا پولیس نے اپنے اہلکاروں کو سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے باوجود اسے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس حوالے سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکار سوشل میڈیا پر پولیس کی یونیفارم، پولیس فورس کے نشان، ہتھیار یا دیگر کسی بھی چیز کو استعمال نہیں کر سکتے۔
نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر غیر ذمہ دارانہ بیانات اور تصاویر شیئر کرنا محکمے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اور پولیس اہلکاروں کی جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ اس طرح کی خلاف ورزیاں نہ صرف محکمے کی بے کی ساکھ کو خطرے میں ڈالتی ہیں بلکہ کے پی پولیس کے اراکین کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالتی ہیں۔
اس حوالے سے تمام یونٹ ہیڈز، ریجنل پولیس آفیسرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کریں جو سوشل میڈیا پالیسی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی آفس)، خیبر پختونخوا، رضوان منظور نے اس حوالے سے کہا ہے کہ: "پولیس اہلکاروں کو سوشل میڈیا پر اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے۔ انہیں چاہیے کہ وہ سوشل میڈیا کا استعمال احتیاط سے کریں اور کسی بھی قسم کی غیر ذمہ دارانہ حرکت سے گریز کریں۔”
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی خیبر پختونخوا پولیس نے سوشل میڈیا پالیسی جاری کی تھی لیکن کئی پولیس اہلکار اس پر عمل نہیں کر رہے تھے۔
یہ نوٹیفیکیشن پولیس اہلکاروں کو ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ انہیں سوشل میڈیا پر اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے اور انہیں محکمے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی حرکت سے گریز کرنا چاہیے۔
نوٹ: یہ نوٹیفیکیشن اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر پولیس اہلکاروں کی غیر ذمہ دارانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے محکمے کو سخت اقدامات اٹھانے پڑ رہے ہیں۔
اس خبر کے ممکنہ اثرات:
ایک ریٹائرڈ پولیس آفیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ہزارہ ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ اس فیصلہ سے پولیس اہلکاروں میں سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ ہوگا اورپولیس اہلکار سوشل میڈیا پر زیادہ احتیاط سے کام کریں گے جس سےمحکمے کی ساکھ کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات اور نفرت انگیز تقریر کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
اس سوال پر کہ یہ خبر عوام کے لیے اس لیے اہم ہے ؟ معروف کالم نگار عامر ہزاروی نے بتایا کہ اس خبر سے عوام میں یہ تاثر جاتا ہے کہ پولیس سوشل میڈیا پر اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس خبر سے عوام کو یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات اور نفرت انگیز تقریر سے گریز کرنا چاہیے۔