تفصیلات کے مطابق مسمات(ح) نے پولیس کو مورخہ 3.6.2024 کو رپورٹ کرائی کہ میں کلہاڑے بفہ حال بائے پاس دارہ نمبر 1 کی رہائشی ہوں۔یہ کہ 6یوم قبل اپنے بیٹے ساجد اور بہو مسمات(ف) کے ساتھ ایوب میڈکل ہسپتال ایبٹ آباد میں تھے کہ اس دوران ایک عورت نامعلوم نے ہمیں کہا کہ وہ بے نظیر انکم سپورٹ میں کام کرتی ہے اور اپ کا ڈیٹا بھی دفتر میں درج کراوں گی۔جس سے اپکو ہر مہینے پیسے ملیں گے۔
جب ہم ہسپتال سے فارغ ہوئے تو مذکورہ نامعلوم عورت بھی ہمارے ساتھ آگئی ٹاون شپ پہنچ کر ہم گاڑی سے اترے تو عورت نے کہا کہ بچہ رو رہا ہے اپ جاکر سامنے بیکری سے بچے کے لیئے فیڈر اور دودھ لے آو اور مجھ سے بچہ لے لیا۔میں بیکری سے واپس آئی تو مذکورہ بالا عورت بچے کو لے کر فرار ہوگئی تھی۔
وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی آر پی او ہزارہ طاہر ایوب خان نے ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کو معصوم بچے کوجلد از جلد بازیاب کروانے کے احکامات جاری کیئے۔احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے نامعلوم ملزمہ کو جلد از جلد ٹریس کرکے گرفتار کرنے اور بچے کو بازیاب کروانے کے لیئے ڈی پی او مانسہرہ نے ایس پی انوسٹی گیشن مانسہرہ شیراز خان کی سربرائی میں ڈی ایس پی سٹی ، تفتیشی سٹاف اور دیگر پر مشتمل سپیشل ٹیم تشکیل دی۔
مدعیہ کی مدعیت میں تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کیا گیا اور سپیشل ٹیم نے ایس پی انوسٹی گیشن مانسہرہ کی سربرائی میں تمام تر وسائل بروئے کار لائے اور انفارمیشن حاصل کرنے اور مختلف لوگوں کوشامل تفتیش کرنے کے بعد مسمات یاسمین کو اہلیان محلہ کی مدد سے گرفتار کرلیا اور ملزمہ سے اغواء کیا گیا 6دن کا بچہ بازیاب کروا لیا گیا۔ملزمہ سے کیس کے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔