Skip to content

کنگ عبداللہ ہسپتال کی اس حالت کا زمہ دار کون ہے؟

شیئر

شیئر

آج صبح ہیڈکوارٹر ہسپتال مانسہرہ میں اپنی امی کو لیکر گیا وہاں ایمرجنسی میں ڈاکٹر صاحب نے ٹیسٹ لکھا وہ پرچی لیکر لیبارٹری گئے تو وہاں بندے نے کہا اوپر کاؤنٹر پر فیس جمع کر کے آجاؤ تب ٹیسٹ ہوگا۔ امی کو وہاں چھوڑ کر اوپر کاؤنٹر پر آیا تو ادھر کاؤنٹر کے اردگرد لوگ جمع ہیں مرد و خواتین جمع ہیں کاؤنٹر پر کوئی بھی بندہ نہیں ۔ کافی دیر انتظار کیا کوئی نہیں آیا ادھر موجود لوگوں سے پوچھا تو پتہ چلا لوگ دو یا ڈیڑھ گھنٹے سے انتظار میں کھڑے ہیں ۔ اور یہ سارے ایمرجنسی کیسس والے ہیں۔میں واپس ڈاکٹر کے پاس گیا میں نے اس سے کہا ڈاکٹر صاحب لیبارٹری سے فیس جمع کرنے کے لیے بھیجا ہے لیکن کاؤنٹر میں کوئی بندہ نہیں۔۔۔۔۔ اس نے کہا میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ میں سمجھ گیا یہ لوگ اس کے کنٹرول میں نہیں واپس آکر میں نے ویڈیو بنائی اسی دوران ایک بندے دور سے آواز دی ویڈیو مت بناؤ یہ آواز آتے ہی میرے ارد گرد ہسپتال کا عملہ سارا جمع ہوگئے پتہ نہیں کہاں سے نکل آئے مجھ سے موبائل چھیننے کی کوشش کی مجھے دھمکیاں اور مارنے کے لیے چاروں طرف سے چھلانگ لگا رہے تھے۔ مجھے اس وقت سمجھ آئی یہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کیوں ہے ؟
وہ صفائی والا عملہ دیگر کلاس فور اور ٹیکنیکل اور کلریکل سٹاف تھے۔ یہ ٹولہ ہسپتالوں میں بدمعاشی کرتے ہیں ایک بونا سا تھا وہ تو پکڑنا نہیں ہوتا تھا۔ کہہ رہا تھا ہم سے کام کون لے سکتا ہے۔ ہم کسی کے باپ کے نوکر تو نہیں ۔۔۔ہم سرکار کے نوکر ہیں اور میرے طرف انگلی اٹھاکر کہہ رہے تھے تم کون ہوتے ہو ہمیں پابند بنانے والا ۔۔۔۔ اس لڑائی کی ویڈیو میں نہیں بنا سکا کیونکہ میں بہ مشکل موبائل کو ان سے بچایا تھا ورنہ وہ میری موبائل توڑ دیتے۔ زیر نظر ویڈیو اس سے کچھ لمحہ پہلے کی ہے ۔
بات یہ ہے ایمرجنسی کیسس خطرناک ہوتے ہیں
جب فیس لینے والے عملہ کی غیر حاضری پر مریضوں کو سزاء دینا کون سے قانون میں ہے ۔۔۔۔۔
آپ ایمرجنسی کیسس کے فیس لیتے ہو تو بروقت وصولی کے لیے بندہ آپ کے کاؤنٹر پر کیوں نہیں ہوتا۔۔۔۔
کوئی ڈیوٹی کرے نہ کرے ان کو کوئی پوچھ نہیں سکتا اگر MS صاحب اتنے مجبور اور کمزور ہے تو Seat , چھوڑ دے۔۔۔۔
ہسپتال عملہ MS کو خاطر میں نہیں لاتے یا وہ سیاسی بھرتی شدہ لوگ ہیں جو اپنے آفیسرز کو انگلی پہ نچاتے ہیں ۔۔۔۔
مجھے تو حیرت ہوئی ہسپتال جیسے حساس ادارے میں اتنے بے حس اور بدمعاش لوگوں کی موجودگی کسی عذاب سے کم نہیں ۔۔۔۔۔
عوام کو ڈرانے دھمکانے اور ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے علاؤہ کوئی کام نہیں کیا۔۔۔۔ ؟!
سرکاری ہسپتالوں میں صفائی کا فقدان ہوتا ہے Specially واش رومز تو بند پڑے ہوتے ۔ ہسپتال کے ٹائیلٹ کے قریب سے آدمی نہیں گزر سکتا۔۔۔۔ بس MS صاحب اور ہسپتال کے دیگر عملہ کے الگ واش روم اور صفائی کا انتظام ہوتا ہے سرکاری ہسپتالوں میں ہسپتال کے اپنے عملہ کے علاؤہ کسی کی کوئی اہمیت نہیں ۔۔۔۔۔۔۔!
نوٹ :- مجھے پتہ ہے ان کے خلاف جتنی بھی شکایت کی جائے بے جا ہے کچھ نہیں ہونا لیکن پھر بھی درد بڑھ جاتا ہے تو آہ نکلتی ہے۔۔۔۔۔۔!
شمس الحق

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں