اس سلسلے میں دنیا نیوز سے وابستہ صحافی اور ٹور آپریٹر محمد آصف اعوان نے ہزارہ ایکسپریس نیوز کے رابطہ کرنے پر تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈہ پور نے خود آن کیمرہ یہ کہا تھا وادی کاغان میں آنے والے سیاحوں اور ان کو لانے لانے والی گاڑیوں پر ٹریفک چالان نہیں کیا جائے گا بلکہ مانسہرہ پولیس کی طرف سے باقائدہ ویکم کیمپ بھی لگایا گیا جو کے خوش آئند ہے اب چونکہ چالان اگر ہزار یا پانچ سو روپے ہو تو بندہ مان بھی لیتا ہے مگر اس چالان کا اثر سیدہ ٹور آپریٹرز پڑھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ رجسٹرڈ ٹور آپریٹرز ہیں اور سالانہ باقائدہ اپنے صوبے کو ٹیکس ادا کرتے ہیں کے پی ٹورزم کی جانب سے لائسنس موجود ہے اورکوشش کرتے ہیں کے پاکستان بھر کے ٹورسٹ ضلع مانسہرہ کی خوبصورت وادیوں کا زیادہ وزٹ کریں تا کے یہاں سیاحت سے وابستہ لوگوں کے روزگار کو ترقی ملے مگر ٹریفک پولیس کے ہمارے بھائی ٹارگٹ پورا کرنے کے چکر میں لوٹ مار میں مصروف ہیں جوکہ خیبر پختونخوا پولیس کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔