عمرخان جوزوی
اڈیالہ جیل کے مکین المعروف قیدی نمبراٹھ سوچارکوخبرہوکہ ملک میں جس تبدیلی پرسادہ لوح عوام باالخصوص نوجوانوں کوگمراہ کرکے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایاگیاتھاخیبرپختونخوامیں اربوں روپے کی کرپشن نے بڑے دھوم دھام سے اس تبدیلی کاجنازہ نکال دیاہے۔خیبرپختونخواجہاں کرپشن فری پی ٹی آئی کی تیسری بارحکومت ہے اس صوبے کاحال دیکھ کرہم جیسے ان پڑھ اورجاہلوں کوبھی اب کرپشن فری اور تبدیلی کی سمجھ آنے لگی ہے۔وہ صوبہ جہاں بلدیاتی ممبران کے لئے فنڈنہیں،اس صوبے میں ہزار،لاکھ اورکروڑنہیں بلکہ اربوں روپے کی کرپشن یہ تبدیلی نہیں تواورکیاہے۔؟چالیس ارب روپے کے کوہستان کرپشن سکینڈل نے نہ صرف تحریک انصاف کے تمام جھوٹے دعوؤں اوروعدوں کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے بلکہ پی ٹی آئی کی نام نہادعوامی حکمرانی سے بھی نقاب اتارکرپھینک دیاہے۔کیاعوامی حکمران ایسے ہوتے ہیں۔؟اگلوں نے صوبے کے خزانے کوخالہ جی کابکسہ سمجھ کرکنگال لیااوران صاحبوں کوخبرتک نہیں ہوئی۔کرپشن پردن میں ہزاربارلعنت بھیجنے والوں کی اپنی حکمرانی میں کرپشن کایہ حال ہوتوپھرحیرانی توہوتی ہے۔ایک بات کی سمجھ نہیں آرہی کہ کے پی کے میں تحریک انصاف والے آخرکرکیارہے ہیں۔؟صوبے میں ترقیاتی کاموں کاتونام ونشان نہیں،وہ بلدیاتی ممبران جنہوں نے چھوٹے موٹے ترقیاتی کام کروانے تھے ان بے چاروں کوبھرپوراحتجاج،بے حس حکمرانوں کے سامنے رونے،دھونے،چیخنے اورچلانے کے باوجودترقیاتی کاموں کے لئے کوئی خاطرخواہ فنڈجاری نہیں کئے گئے۔سچ تویہ ہے کہ صوبائی حکومت کے آستانے پربلدیاتی ممبران سمیت اب تک جس نے بھی دست سوال درازکیاسب کوایک ہی جواب ملاکہ پیسے نہیں لیکن معلوم نہیں کرپشن کے لئے یہ اربوں روپے نہ جانے کہاں سے آگئے۔؟ہمارے سامنے تویہ چالیس ارب بھی ساتویں آسمان سے کم نہیں پرکہنے والے کہتے ہیں کہ کرپشن کی تبدیلی والایہ معاملہ صرف چالیس ارب نہیں بلکہ یہ تواس سے بھی کہیں آگے کاہے۔چالیس ارب کی کہانی توایک کوہستان کی ہے نہ جانے خیبرپختونخواکے باقی اضلاع کاکیاحساب،کتاب اورکیاحال ہوگا۔؟پی ٹی آئی والوں نے لوگوں کوتبدیلی کے بڑے سپنے دکھائے تھے۔کرپشن سے پاک پاکستان یہ ان سپنوں میں ایک بڑاسپناتھا۔وہی سپنے دیکھنے والوں میں سے اکثرلوگ اب یہ سوال کررہے ہیں کہ کرپشن کے حوالے سے تحریک انصاف کے وہ وعدے اوردعوے کہاں گئے۔؟پی ٹی آئی کے نادان کارکن توسینہ چوڑاکرکے کہتے تھے کہ کپتان اورکھلاڑی نہ کرپشن کرتے ہیں اورنہ کسی کوکرپشن کرنے دیتے ہیں۔یہ اگرسچ تھاتوپھرانصافی حکومت کی ناک تلے یہ اربوں روپے کی کرپشن کیسے ہوئی۔؟کپتان اوران کے کھلاڑیوں کے بقول اس ملک اوریہاں کی مٹی پرصرف یہ سچے،ایمانداراورامانت دارہیں باقی سارے سیاستدان،حکمران اورلوگ جھوٹے،چوراورڈاکوہیں۔ اس حساب سے خیبرپختونخواکے علاوہ ملک کے باقی صوبوں اورحصوں میں چوروں اورڈاکوؤں کی حکمرانی ہے مگرمزے کی بات یہ ہے کہ ان چوروں اورڈاکوؤں کی حکمرانی میں کرپشن کے اس طرح ریکارڈنہیں بن رہے جیسے ایمانداروں کے اس صوبے میں بننے لگے ہیں۔چالیس ارب روپے شائدکہ کپتان کے کھلاڑیوں کے لئے کچھ زیادہ نہ ہوں کیونکہ جولوگ کپتان کی ایک شرٹ پرایک منٹ میں اربوں روپے جمع کراسکتے ہیں ان کیلئے چالیس ارب روپے کیاچیزہے لیکن خیبرپختونخواکے عوام کے لئے یہی چالیس ارب روپے بڑی بہت بڑی شئے ہے۔یہ چالیس ارب اگربلدیاتی ممبران کومل جاتے تواس سے صاف پانی کی فراہمی،نالوں وگلیوں کی پختگی وگشادگی سمیت غریبوں کے بہت سے کام ہوجاتے۔یہ چالیس ارب اگرٹی ایم اے جیسے لوکل اداروں کوجاری ہوتے تواس سے نہ صرف بہت سے ادھورے کام پایہ تکمیل تک پہنچتے بلکہ ہزاروں گھروں کے بجھے چولہے بھی جلتے۔لیکن ہائے افسوس خیبرپختونخواکے عوام خالی خزانہ کے ورداورسبق سن کر رلتے،تڑپتے،مرتے رہے اورخزانہ کوہستان کی سنگلاح پہاڑوں اوربیابانوں میں بے دردی سے لٹتااورکٹارہا۔سوال یہ نہیں کہ خیبرپختونخوامیں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے سوال یہ ہے کہ جب صوبے میں ایمانداروں اورامانت داروں کی حکمرانی ہے توپھران کی نگرانی میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی کیسے۔؟کرپشن کے یہ تاریخی ریکارڈاگروفاق یادوسرے صوبوں میں بنتے تویوتھیوں نے اب تک آسمان سرپراٹھالیناتھالیکن خیبرپختونخوامیں کرپشن کے ریکارڈپرریکارڈبننے کے بعدبھی یہ اس طرح خاموش ہیں جس طرح پاک فوج کے کرارے دارجواب کے بعدمسٹرموذی خاموش ہیں۔نادان کھلاڑیوں اورجنونی کارکنوں کی طرح شائدکہ اربوں کی یہ کرپشن کپتان کے سامنے بھی کچھ نہ ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کرپشن نے خیبرپختونخواسے تبدیلی کاجنازہ نکال دیاہے۔وہ صوبہ جسے کپتان کے کھلاڑیوں نے رول ماڈل بناناتھاوہ کرپشن کاگڑھ بن چکاہے۔حالات اگریہی رہے توپھرکل کوکپتان اورکھلاڑی عوام کوکیامنہ دکھائیں گے۔۔؟