تھانہ پھلڑہ کی حدود گاؤں نلہ میں دیرینہ دشمنی کے پس منظر میں آج ایک دلخراش واقعہ پیش آیا، جس میں ایک خاتون اور اس کی کمسن بچی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ واقعہ کی اطلاع پر ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور کو ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔
ڈی پی او مانسہرہ کی براہ راست نگرانی میں ایس ایس پی اوگی نزیر خان، ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز اور دیگر افسران کے ہمراہ بھاری پولیس نفری پر مبنی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جو پورے علاقے میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشنز میں مصروف ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق ملزمان کی جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کے لیے انٹیلیجنس کی بنیاد پر کارروائیاں جاری ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، سال 2021 میں روشن ولد لال شہزاد (بگال برادری) نے سادات برادری کی لڑکی مسمات (ع) دختر ناظم شاہ سے کورٹ میرج کی، جس کے نتیجے میں دونوں برادریوں کے درمیان دشمنی نے جنم لیا۔ اس دشمنی کے دوران کئی افراد قتل ہو چکے ہیں۔

مورخہ 20 مئی 2025 کو روشن نے گھریلو تنازعے کے باعث اپنے چچازاد بھائیوں عاصم اور عقیل کو قتل کیا، جس کے بعد بگال برادری کے اندرونی جھگڑے کا آغاز ہوا۔ آج اس گھریلو اور برادری دشمنی کی آڑ میں روشن کی اہلیہ اور بچی کو قتل کر دیا گیا۔
مقتولہ کی ساس کی مدعیت میں دعویداری ہو چکی ہے اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس واقعے کی حساس نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تفتیش اور کارروائی کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔
مانسہرہ پولیس کی جانب سے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
زرائع کے مطابق ستائیس مئی کو صبح سویرے مانسہرہ کے تھانہ پھلڑہ کی حدود ڈنہ /نلہ میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو کمسن بچی سمیت قتل کر دیا گیا مقتولہ عشرت شاہ زوجہ روشن تنولی کی ساس مسماة دلشاد بیوہ لعل شہزاد تنولی کی مدعیت میں ملزمان وقار شاہ ،سردار شاہ پسران ماڑا شاہ اور شاہ پیر شاہ کے خلاف ماں بیٹی کے دوہرے قتل کی ایف آئی آر علت نمبر162 اور زیر دفعہ 302 /148/149 مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔۔پولیس کے مطابق وقوعہ 27 مئی کو صبح ساڑھے پانچ بجے پیش آیا۔زرائع کے مطابق چار سال قبل مقتولہ کے پسند کی شادی کے کچھ عرصہ بعد مسلح افراد نے گھر پر حملہ کرکے مقتولہ کے سسر لعل شہزاد تنولی اور سسر کی بہن کو قتل جبکہ مقتولہ کی ساس اور نند کو زخمی کر دیا تھا اور آج صبح ساڑھے پانچ بجے مسلح افراد نے گھر میں گھس کر عشرت بی بی اور اس کی کم سن بچی عنائیہ دختر روشن خان کو بھی قتل کر دیا پولیس نے دوہرے قتل کا مقدمہ درج کرکے مختلف پہلووں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔۔۔زرائع کے مطابق پانچ روز قبل بیس مئی کو مقتولہ کے شوہر کے دو چچازاد قتل ہوئے تھے جس میں مقتولہ کے شوہر کو بھی ایف آئی آر علت نمبر 156 میں دیگر برائے راست ملزمان کے علاوہ مشورے میں نامزد کیا گیا ہے۔