مانسہرہ پولیس کی کارواٸی ، کافی عرصہ سے خود کو وزیراعلی خیبر پختونخوا کا پرنسپل سٹاف افسر (پی ایس او) ظاہر کرکے فراڈ کرنے والا شخص شریف الدین ولد نظام الدین سکنہ کولٸی پالس کوہستان گرفتار۔ملزم کے قبضہ سے وزیر اعلی ہاوس کے سٹاف آفیسر کی جعلی مہریں برآمد۔۔
مانسہرہ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں شریف الدین نے پیسوں کے عوض تبادلے، سرکاری افسران پر دباؤ ڈالنا اور جعلی مہر استعمال کرنے کا اقرار کیا ہے۔زراٸع کے مطابق ملزم شریف الدین نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے سٹاف افسر سمیت مختلف افسران کی جعلی مہریں بنا رکھی تھیں اور منشیات کیس میں گڑھی حبیب اللہ سے گرفتار ہونے والی فرزانہ زوجہ عبدالحمید سے پندرہ ہزار روپے لیکر وزیر اعلی کے سٹاف آفیسر کی مہر لگا کر دی ,ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی ویریفیکیشن پر مہر جعلی نکلی ,پولیس زراٸع نے بتایا کہ ملزم جعلی مہر لگانے کے پندرہ ہزار روپے وصول کرتا تھا اور جب کسی پولیس اہلکار کے خلاف محکمانہ کارواٸی ہوتی تو ملزم درخواست دہندہ سے پچاس ہزار روپے وصول کرتا تھا,ملزم اپنے آپ کو مختلف محکموں کا سینٸر آفیسر ظاہر کرکے دباو ڈالتا اور سفارشیں بھی کرتا رہا ہے اور کافی عرصہ سے اس دھندہ میں ملوث تھا۔ملزم کا تعلق کولٸی پالس کوہستان سے ہے۔انکواٸری کے دوران مہر جعلی ثابت ہونے پر تھانہ سٹی پولیس نے 18 مٸی کو زیر دفعہ 419/420 علت نمبر 433 کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا اور ملزم کے قبضہ سے جعلی مہریں برآمد کرکے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔