Skip to content

متنی پائپ لائن دھماکے کے بعد خیبر پختونخوا میں سی این جی بندش کی سوشل میڈیا خبروں کی تردید , ہزارہ ڈویژن سمیت چند اضلاع میں صرف گیس پریشر کم ہونے کا امکان، عوام سے افواہوں سے گریز کی اپیل

شیئر

شیئر

پشاور

خیبر پختونخوا بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو ایک روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والوں خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ، سوئی نادرن گیس کمپنی زرائع نے ہزارہ ڈویژن سمیت کچھ اضلاع میں گیس کا پریشر کم ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے جس کی وجہ پشاور کے علاقے متنی میں سوئی گیس کی مین ٹرانسمیشن لائن میں ہونے والا بلاسٹ ہے۔ واقعہ کے بعد محکمہ گیس نے ایمرجنسی حفاظتی اقدامات کے تحت صوبے بھر کے تمام صارفین کو کچھ احتیاتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

محکمہ سوئی گیس کے مطابق، بلاسٹ کے بعد پائپ لائن میں ہوا کے امتزاج کے باعث دوبارہ دھماکے کے شدید خدشات موجود ہیں، اسی لیے تمام اسٹیشنز کو تنبیہ کی گئی ہے کہ کسی بھی صورت کمپریسر نہ چلایا جائے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ کمپریسر چلنے کی معلومات ان کے سسٹم پر براہ راست موصول ہوتی ہیں، لہٰذا کوئی بھی اسٹیشن غفلت یا لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کرے۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق گزشتہ شب ہی مرمتی کام جمعرات کی صبح 5 بجے شروع کرنے کے احکامات جاری کر دئیے تھے۔ تاہم حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ تکنیکی ٹیمیں مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کریں گی۔

صوبے کے مختلف شہروں، جن میں مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور اور ہزارہ ڈویژن کے دیگر اضلاع شامل ہیں، میں سی این جی کے پریشر میں کمی کے باعث ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مشکلات کا سامنا متوقع ہے۔ شہریوں اور ٹرانسپورٹرز کو متبادل ایندھن کے انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سوئی گیس حکام نے مزید بتایا ہے کہ صورتحال سے متعلق تازہ ترین پیش رفت دوپہر کے بعد شیئر کی جائے گی، جبکہ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری اطلاعات پر اعتماد کریں۔
مزید تفصیلات سامنے آتے ہی رپورٹ اپڈیٹ کی جائے گی۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں