اپر کوہستان
مانسہرہ — ہزارہ ڈویژن کے کمشنر نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی اراضی پر قبضہ برقرار رکھنے والے افراد کے خلاف کارروائی کے لیے اپر کوہستان کے ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ایک کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق متعین شدہ اراضی کے مالکان کو زرِ معاوضہ مل چکا ہے، اس کے باوجود وہ زمین خالی نہیں کر رہے۔
اپر کوہستان کے ڈپٹی کمشنر طارق علی خان نے پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داسو ڈیم قومی سطح کا اہم منصوبہ ہے اور اس کی تکمیل میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ کمشنر فیاض علی شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں، جس میں وہ خود اور منصوبے کے ڈائریکٹر بھی شریک تھے، فیصلہ کیا گیا کہ منصوبے میں رکاوٹیں ڈالنے والے تمام معاملات کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔
ڈی سی اپر کوہستان کے مطابق تشکیل دی گئی کوآرڈینیشن کمیٹی—جس میں وہ خود، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور ایک کوآپٹڈ ممبر شامل ہیں— اُن افراد کے خلاف کارروائی کرے گی جنہوں نے زمین، گھروں، درختوں اور دیگر اثاثوں کا معاوضہ وصول کرنے کے باوجود اپنی زمینیں خالی نہیں کیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، اور ضرورت پڑنے پر غیر قانونی قبضوں والی تعمیرات مسمار کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 4,300 میگاواٹ داسو ہائیڈرو پاور منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور چند افراد کی جانب سے پیدا کی گئی رکاوٹیں کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی۔
ڈی سی کے مطابق کمشنر نے کمیٹی کی ہفتہ وار پیش رفت رپورٹیں چیف سیکریٹری کو بھجوانے کی بھی ہدایت کی ہے۔