Skip to content

ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی غفلت: لائسنس کارڈز اور آن لائن ریکارڈ اپ ڈیٹ میں تاخیر، عوام شدید مشکلات کا شکار

شیئر

شیئر

پشاور

کے پی محکمہ ٹرانسپورٹ کی نااہلی ایک بار پھر عوام کے لیے وبالِ جان بن گئی۔ پہلے مرحلے پر ڈرائیونگ لائسنس کارڈز کے اجرا میں کئی ماہ تاخیر ہوئی، پھر کارڈز کی تقسیم اور فراہم کرنے کی تاریخیں بار بار ملتوی کی گئیں۔ اب تازہ ترین شکایات یہ ہیں کہ ڈرائیونگ لائسنس کا آن لائن ریکارڈ بروقت اپ ڈیٹ نہیں کیا جارہا، جس کے باعث شہری ملکی اور غیرملکی سطح پر قانونی مشکلات سے دوچار ہیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس ایک بنیادی شہری حق ہے جو آرٹیکل 18 (روزگار و پیشہ ورانہ آزادی) اور آرٹیکل 25 (تمام شہریوں کے ساتھ برابری) کے تحت ریاست پر ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ شہریوں کو ان کا لائسنس وقت پر اور درست صورت میں فراہم کرے۔ لائسنس کی فراہمی میں تاخیر اور آن لائن ریکارڈ کی عدم دستیابی نہ صرف آئینی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ عوامی بنیادی حقوق کی صریحاً پامالی بھی ہے۔
اس غفلت کی ذمہ داری محکمہ ٹرانسپورٹ اور متعلقہ افسران پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے عوامی سہولت کے منصوبے کو شفاف اور مؤثر بنانے کے بجائے تاخیر اور بدنظمی کو جنم دیا۔ اگر اس معاملے میں تحقیقات کرائی جائیں تو آئین کے آرٹیکل 5 اور 9 (ریاست سے وفاداری اور زندگی و آزادی کے حقوق) کے تحت یہ غفلت "انتظامی کوتاہی” کے ساتھ ساتھ "سروس میں لاپرواہی” کے زمرے میں آئے گی جس کی سزا سرکاری ملازمین کو معطلی، جرمانہ، یا محکمانہ کاروائی کی صورت میں دی جا سکتی ہے۔
لاچار اور اس نظام کے ستائے ہوئے عوام کا مطالبہ ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی کارکردگی کا از سر نو جائزہ لیا جائے، شہریوں کو بروقت لائسنس کارڈز اور آن لائن ریکارڈ کی سہولت فراہم کی جائے اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مستقبل میں عوام کو ایسی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں