گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 1 مانسہرہ کے وائس پرنسپل امجد علی کے خلاف ایک بار پھر محکمانہ انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حالیہ واقعے میں وائس پرنسپل نے سی ٹی برہان علی سمیت متعدد اساتذہ کو اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر شوکاز نوٹسز جاری کیے، جس پر ضلعی تعلیمی افسر (میل) مانسہرہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے نوٹسز واپس لینے کی ہدایت جاری کی ہے۔
ضلع تعلیمی افسر کے دفتر سے جاری کردہ مراسلے (مورخہ 22 جولائی 2025) کے مطابق، وائس پرنسپل کو واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ وہ قانونی اور سرکاری پالیسی کے تحت کسی بھی اسٹاف ممبر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ اگر کسی اسٹاف ممبر سے متعلق کوئی شکایت یا مسئلہ ہو، تو اسے متعلقہ اور مجاز اتھارٹی کو ریفر کیا جانا چاہیے، تاکہ مناسب کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی وائس پرنسپل امجد علی کے خلاف ایک انکوائری عمل میں لائی جا چکی ہے، جب انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کے دورہ ناران کے موقع پر سرکاری اخراجات کی تفصیلات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے سرکاری ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔ اس وقت بھی ان کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔
تعلیمی حلقوں میں اس حالیہ اقدام پر تشویش پائی جاتی ہے، اور اساتذہ کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے افراد کو جوابدہ بنایا جائے جو اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے تعلیمی ماحول کو متاثر کرتے ہیں۔
مزید برآں، اس مراسلے کی نقول ڈپٹی کمشنر مانسہرہ، متعلقہ استاد، اور دفتر میں فائلنگ کے لیے ارسال کر دی گئی ہیں۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، اور مزید کارروائی کا انحصار آنے والی انکوائری رپورٹ پر ہو گا۔

