Skip to content

تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی سینیٹ سفارشات چئیر مین و جنرل سیکرٹری کو بھیجی گئیں مگر عمران خان تک نہیں پہنچ سکیں۔

شیئر

شیئر

تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی سینیٹ سفارشات چیئرمین و سیکریٹری جنرل کو بھیجی گئیں، مگر عمران خان تک نہ پہنچ سکیں۔ یہ نام صرف ان امیدواروں میں سے منتخب کیے گئے تھے جن کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن میں جمع ہو چکے تھے کوئی نیا نام شامل نہیں کیا جا سکتا تھا۔
‏ترجیحی ترتیب یوں تھی:
‏جنرل نشستیں:
‏۱۔ مراد سعید
‏۲-عرفان سلیم
‏۳-فیصل جاوید
‏۴-خرم ذیشان
‏۵۔ اظہر مشوانی
‏ٹیکنوکریٹ نشستیں:
‏۱- نور الحق قادری
‏۲- اعظم خان سواتی
‏اگلے دن بیرسٹر سیف نے جیل میں عمران خان سے اکیلے تقریباً دو گھنٹے ملاقات کی، جبکہ ان کی بہنوں کو فیصلہ ہونے کے بعد صرف 10 منٹ ملے۔ نہ ہم جانتے ہیں عمران خان کو کیا بتایا گیا، نہ یہ کہ کیا چھپایا گیا۔

‏کیا ہر اہم فیصلہ اب ایسے ہی ہوگا، صرف ایک رخ دکھا کر؟

‏اگر عمران خان سے ملاقات اور بریفنگ کا اختیار صرف بیرسٹر سیف تک محدود ہے، تو پھر پارٹی کو اپنے فیصلے خود کرنے چاہئیں اور ذمہ داری بھی خود لینی چاہیے۔”یہ عمران خان کا فیصلہ تھا” کہنا صرف تب درست ہوگا جب ان کے سامنے مکمل حقیقت رکھی گئی ہو۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں