Skip to content

پولیس اہلکار منشیات اسمگلنگ میں ملوث قرار، 77 کلو چرس کیس میں 6 اہلکاروں کو عمر قید اور 5 لاکھ جرمانہ

شیئر

شیئر

کراچی

کراچی کی سیشن عدالت نے سی آئی اے جامشورو کے چھ پولیس اہلکاروں کو 77 کلوگرام چرس کراچی منتقل کرنے کے جرم میں عمر قید اور مزید دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے ہر مجرم پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جس کی عدم ادائیگی کی صورت میں اضافی قید کاٹنی ہو گی۔

پولیس اہلکار غلام عباس، محمد یعقوب، اعجاز علی ملاح، عبد الحمید، راحب حسین اور احمد نواز کو سرکاری گاڑی، وردی اور اسلحے کا استعمال کرتے ہوئے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا۔ کیس کا فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی، عبدالحفیظ لاشاری نے سنایا۔

استغاثہ کے مطابق جولائی 2021 میں بوٹ بیسن پولیس کو اطلاع ملی کہ پولیس موبائل میں منشیات کراچی منتقل کی جا رہی ہیں۔ کارروائی کے دوران کلفٹن کے علاقے سے پولیس موبائل کو روکا گیا، جس میں دو بوریاں برآمد ہوئیں جن میں 77 کلو چرس موجود تھی۔ اہلکار وردی میں تھے اور سی آئی اے جامشورو میں تعینات تھے۔

عدالت نے قرار دیا کہ تمام شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اہلکاروں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور قانون کے محافظ ہوتے ہوئے قانون شکنی میں ملوث پائے گئے۔

دورانِ سماعت ملزمان کے وکیل نے شواہد پر اعتراض کیا کہ برآمد شدہ چرس پگھلی ہوئی تھی، تاہم عدالت نے وضاحت دی کہ گرمی یا دباؤ کے باعث ایسا ممکن ہے، اور اس بنیاد پر کیس کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جب قانون نافذ کرنے والے ادارے خود قانون توڑیں تو اس سے عوام کا نظام انصاف پر اعتماد متزلزل ہوتا ہے، اور اس جرم کو معمولی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں انسداد منشیات ایکٹ کی دفعات 6/9(C) کے تحت درج کیا گیا تھا، اور عدالت نے اسے مکمل شفاف شواہد کے ساتھ ثابت شدہ قرار دیا۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں