ایبٹ آباد
آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائز کنفیڈریشن نے وفاقی بجٹ پیش کرنے والے دن مطالبات کی منظوری کے لئے پارلیمنٹ کے باہر غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج کی دھمکی دی یے۔ایبٹ آباد پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرکاری ونیم سرکاری ملازمین ،پنشنرز اور محنت کشوں کی مراعات اور تنخواؤں میں اضافہ سمیت 11نکات پر مشتمل چارٹرڈ آف ڈیمانڈ وزیراعظم کے لئے پیش کردیا ۔اس ضمن میں چیئرمین آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن حاجی عبدالمناف خان سمیت دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے قومی اثاثوں کی نیلامی اور اداروں کو اونے پونے فروخت کرکے ہزاروں نہیں لاکھوں ملازمین کو بے روزگار ہر دیا ہے۔ برسر اقتدار اور حزب اختلاف اپنی مراعات اور عیاشیوں کے لئے ملک کے بجٹ کا بیشتر حصہ مختص کرتے ہیں۔جب کہ ملک کو چلانے والی مشینری نچلے طبقہ کے سرکاری ملازمین اور محنت کشوں کے لئے خزانہ خالی ہونے کا نعرہ لگایا جاتا ہے۔قائدین کا کہنا تھا وفاقی بجٹ کو پیش کرنے والے دن پارلیمنٹ کے بائر سراپا احتجاج ہوں گے اور مطالبات کی منظوری کے نوٹیفیکشن تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔وفاقی اور صوبائی حکومت کو بجٹ میں ملازمین کے لئے 11نکات کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواؤں اور پنشن میں اضافہ ، پنشن اصلاحات کے نام پر پنشن کو ختم کرنے کے فیصلہ کو واپس لینے ،یکساں ہے سکیل ،یکساں سروس سٹرکچر ،یکساں مراعات دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔مطالباتی فہرست میں واسا کمپنیوں کو ختم کرکے اثاثہ جات ٹی ایم ایز کو منتقل کرنے اور دوران ملازمت فوت ہونے والے ملازمین کے بچوں کا کوٹہ بحالی بھی فہرست میں شامل ہے۔طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرکے یکساں نظام اور نصاب رائج کرنے اور مقامی زبانوں میں تعلیم فراہمی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔اود دیگر مطالبات بھی پیش کئے۔اسی طرح آل گورنمنٹ ڈرائیور ایسوسی ایشن ہزارہ کے سیکرٹری اطلاعات سید زاہد حسین شاہ کے مطابق تعلیم یافتہ ڈرائیورز کو کلیریکل کوٹے میں شامل کرنے اور ڈرائیورز کا سروس سٹرکچر بحال کرنے اور آپ گریڈیشن کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔اس ضمن میں مرکزی قائدین نے اس بت پر زور دیا ہے کہ وہ بجٹ والے روز پارلیمنٹ کے بائر احتجاج کریں گے۔