Skip to content

سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کیا جائے، میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کو تحفظ دیا جائے

شیئر

شیئر

ایبٹ آباد( )وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہےکہ عمران خان کی رہائی کے لئے حکومت سے کوئی باضابطہ مذاکرات نہیں ہو رہے ۔ہندوستان کی جارحیت کے خلاف تحریک انصاف پاک فوج ، قوم اور حکومت کے ساتھ کھڑی تھی ۔اس بڑی کامیابی کے بعد حکومت سیاسی تکبر کا مظاہرہ نہ کرے۔عمران خان پر لغو مقدمات ہیں۔ان کے ساتھ ذیادتی کی جا رہی ہے ۔ جیل میں رکھ کر ان کے حوصلے توڑے نہیں جا سکتے۔حکومت کے فیصلوں سے تحریک انصاف کی مقبولیت زیادہ بڑھ رہی ہے ۔حکمران عمران خان کو رہا کرکے سیاسی میدان میں مقابلہ کریں۔حکومت کی اپنی کوئی قانونی آئینی حثیت نہیں۔ جعلی طور پر اقتدار پر قابض ہیں۔ان کے پاس فیصلہ کرنے کا بھی کوئی اختیار نہیں یے۔بعض لوگ اس معاملے کو حل کرنے کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔ملک میں سیاسی عدم استحکام سے معاشی مسائل کے ساتھ قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں میٹ دی پریس اور قبل ازیں جلال بابا آڈیٹوریم میں حاجرہ حمزہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تھیلسیمیا کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔تھیلسیمیا سیمینار میں میجر جنرل ریٹائرڈ عابد لطیف خان نے فاؤنڈیشن کے کردار اور اقدامات پر روشنی ڈالی۔ اور میٹ دی پریس میں صدرایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم ،جنرل سیکرٹری راجہ منیر خان ،صدر ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس عاطف قیوم نے خطاب میں صحافیوں کو میڈیا کالونی کے فنڈ فراہمی، صحافیوں کے ایکریڈیشن کارڈ ،میڈیکل فنڈز میں درپیش مسائل اور معلوماتی دوروں ،تربیتی ورکشاپ میں ایبٹ آباد کے صحافیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف کا کہنا تھاحکومت کے ہتھکنڈے ان کےخوف کی علامت ہے۔عمران خان ذاتی فائدے کے لئے مذاکرات کے لئے تیار نہیں وہ پاکستان کے لئے ہر شرائط ماننے کو تیار ہوں گے۔تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک کے بعد اسلام آباد کو کنٹینرز کا شہر بنا دیا ۔شکست ان کو ہوچکی ہے۔انہوں نے نہتے کارکنان کو نشانہ بنایا ۔حکومت نے سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے بجائے نہتے کارکنان پر گولیاں چلائیں ۔بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا پنجاب میں صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایاجا رہا ہے۔کسی کو سوال نہیں کرنے دیتے ۔احتجاج کے لئے عمران خان نے اگلے لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا۔پارٹی کے قائدین میں اختلافات میڈیا پر لانے کے حق میں نہیں ہیں۔اعظم سواتی کی شکایت پر کمیٹی بناکر معاملے کو حل کروایا گیا۔انہوں نے مذید کہا ہے کہ میڈیا کالونی کے لئے وزیر اعلی سے بات ہوئی ہے۔تاکہ مالی سال میں اس کو حل کر سکیں۔پہلے بھی صوبائی حکومت نے میڈیا کالونی دی تھی لیکن بدقسمتی سے کیس کی وجہ سے صحافیوں کو نہ مل سکی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا صوبائی حکومت پوری کوشش کرے گی۔انہوں نے صحافیوں کو درپیش مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔قبل ازیں صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم نے میڈیا کالونی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات اور اس کے لئے مزید خصوصی فنڈ کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔اور میڈیا کالونی کی پی سی ون کی فائل بھی صوبائی مشیر کو پیش کی ۔دریں اثنا پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے مہمان خصوصی بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف اور محکمہ اطلاعات کے افسران کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں