Skip to content

پاکستان میں فضائی آپریشن متاثر: ایئرپورٹس کی صورت حال پر تفصیلی رپورٹپس منظر

شیئر

شیئر

اسلام آباد

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے نتیجے میں ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔ معروف خبر رساں ادارے "اردو نیوز” کے مطابق مختلف شہروں سے روانہ اور آنے والی درجنوں پروازیں منسوخ، تاخیر یا متبادل ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دی گئی ہیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


پاکستان کے ایئرپورٹس کی تقسیم

پاکستان میں کل 42 ہوائی اڈے ہیں:
تین بڑے ایئرپورٹس کراچی (جناح انٹرنیشنل)، اسلام آباد (نیو اسلام آباد انٹرنیشنل)، لاہور (علامہ اقبال انٹرنیشنل)

  • چھ درمیانے درجے کے ایئرپورٹس پشاور، ملتان، سیالکوٹ، فیصل آباد، کوئٹہ، سکھر
  • دیگر چھوٹے درجے کے ہوائی اڈے

بڑے ایئرپورٹس کی تازہ ترین صورت حال
کراچی ایئرپورٹ

  • آج 10 پروازیں روانہ ہونا تھیں، جن میں سے 3 منسوخ کر دی گئیں۔
  • مختلف مقامات سے کراچی آنے والی 10 پروازوں میں سے بھی 3 منسوخ ہوئیں۔
    لاہور ایئرپورٹ
  • لاہور سے 10 پروازیں روانہ ہونا تھیں، 5 منسوخ اور 3 تاخیر کا شکار ہوئیں۔
  • آنے والی 10 پروازوں میں سے 3 منسوخ جبکہ 3 کو کراچی موڑ دیا گیا۔
  • لاہور کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد یہ اقدامات کیے گئے، جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
    اسلام آباد ایئرپورٹ
  • مجموعی طور پر 52 پروازیں شیڈول تھیں، جن میں سے 8 منسوخ اور 2 تاخیر کا شکار ہوئیں۔
  • آنے والی 26 پروازوں میں سے 10 منسوخ اور 8 تاخیر کا شکار ہوئیں۔

فضائی حدود کی بندش اور سکیورٹی خدشات

جمعرات کی صبح کراچی، لاہور اور سیالکوٹ کی فضائی حدود ایک بار پھر بند کر دی گئیں، جس کے باعث پروازوں کی روانگی اور آمد متاثر ہوئی۔
ائیرپورٹ اتھارٹی کے مطابق یہ بندش "آپریشنل وجوہات” کی بنیاد پر کی گئی، تاہم سکیورٹی ماہرین اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کارفرما ہے۔
یہ تیسری مرتبہ ہے کہ ایک ہفتے کے دوران لاہور اور سیالکوٹ کی فضائی حدود بند کی گئی ہیں۔


مسافروں کی مشکلات اور ایئرلائنز کا ردعمل

  • درجنوں مسافر مختلف ایئرپورٹس پر گھنٹوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔
  • کچھ مسافر بین الاقوامی پروازوں کے لیے جبکہ کچھ اندرون ملک سفر کے لیے ایئرپورٹ پہنچے تھے۔
  • پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ سکیورٹی صورتحال کے باعث فضائی آپریشن متاثر ہو رہا ہے اور کچھ فضائی راستوں کو حفاظتی اقدام کے طور پر عارضی طور پر محدود کیا گیا ہے۔
  • ترجمان نے واضح کیا کہ روٹس کی یہ عارضی بندش مسافروں اور ایئرلائنز کے اثاثوں کی حفاظت کے لیے ہے۔
  • پی آئی اے نے ڈائیورٹ ہونے والی پروازوں کے مسافروں کے قیام اور طعام کا مکمل بندوبست کیا ہے۔

ایوی ایشن سیکٹر اور معیشت پر اثرات

  • فلائٹ آپریشن کی معطلی سے ایئرلائنز کو لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
  • آپریشنل اخراجات بڑھنے کے ساتھ ساتھ شیڈول متاثر ہونے سے ایوی ایشن سیکٹر دباؤ کا شکار ہے۔
  • ماہرین کے مطابق اگر یہ صورتحال جاری رہی تو اس کا اثر پاکستان کی معیشت اور خطے میں اس کی فضائی پوزیشن پر بھی پڑے گا۔

حکومت اور ایوی ایشن اتھارٹی کی اپیل

  • حکام نے تمام مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایئرپورٹ روانگی سے قبل اپنی ایئرلائن سے فلائٹ کی تازہ صورت حال ضرور معلوم کریں۔
  • حکومت اور ایئرپورٹ اتھارٹی حالات کا مسلسل جائزہ لے رہی ہیں اور ممکنہ طور پر جلد فضائی آپریشن کی مکمل بحالی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
    پاکستان میں حالیہ فضائی آپریشن کی معطلی نے نہ صرف مسافروں کو مشکلات سے دوچار کیا ہے بلکہ ایوی ایشن سیکٹر اور معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ حکومت اور ایئرلائنز کی کوشش ہے کہ صورتحال کو جلد معمول پر لایا جائے اور مسافروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں