اسلام آباد میں قتل کرکے لاش مانسہرہ لاکر دفنانے کی کوشش— مانسہرہ کی عوام نے ملزمان پکڑ کر تھانہ صدر پولیس کے حوالے کر دیے، گرفتار ہونے والے ملزم کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا۔
مانسہرہ تھانہ صدر کی حدود کوٹکے میں مقامی شہریوں صبح ساڑھے سات بجے کے قریب نے ایک مشکوک گاڑی (نمبر LOS-1904) کو دیکھ کر قریب گیے تو ایک خاتون سمیت تین افراد گڑھا کھود کر کچھ دفنانے کی کوشش کر رہے تھے جنہیں فوری طور پر پکڑ کر مقامی لوگوں اور پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس موقع پر پہنچی تو گاڑی کی ڈگی سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی۔ ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ یہ قتل اسلام آباد کے تھانہ کھنہ پل کی حدود برما میں کیا گیا تھا، جس کے بعد مقتول کی لاش کو چھپانے کی غرض سے مانسہرہ لایا جا رہا تھا۔
اطلاع ملتے ہی ایس پی ہیڈ کوارٹر ریشم جہانگیر ڈی ایس پی سٹی اور ایس ایچ او صدر کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچیں اور ملزمان سے تفتیش شروع کیں اور ڈی ایس پی سٹی جاوید خان اور ایس ایچ او تھانہ صدر ملک عامر نے بروقت اور پیشہ ورانہ کارروائی کرتے ہوئے موقع سے دو ملزمان کو گرفتار کیا، جبکہ فرار ہونے والے تیسرے ملزم کو جدید ٹیکنیکل ذرائع سے تلاش کر کے حراست میں لے لیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں علی رحمان ولد عبداللہ، لیسان ولد سید خان (دونوں ساکنان مہمند ایجنسی)، اور مسمات (ر) زوجہ سلیمان ایک ایک نو دس سال کی بچی شامل ہیں۔ مقتول کی شناخت سلمان ولد رفیق کے نام سے ہوئی ہے، جس کی گاڑی (LOS-1904) میں ہی لاش چھپا کر لائی جا رہی تھی۔
مانسہرہ پولیس کے مطابق مانسہرہ پولیس کی جانب سے گرفتار ملزمان کو مقتول کی لاش سمیت گرفتار کر کے تمام قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا جائے گا تاکہ مقدمے کی تفتیش متعلقہ تھانے میں مکمل کی جا سکے۔