Skip to content

ایبٹ آباد ،ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے زیر اہتمام صحافیوں کو بریفنگ دینے کے بعد شرکاء کا گروپ فوٹو

شیئر

شیئر

ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)ورلڈ وائلڈ فنڈ فار نیچر پاکستان (ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان )خیبر پختون خوا کے صوبائی پراجیکٹ لیڈ ڈبلیو آر اے پی سعید السلام نے کہا ہے کہ قدرتی وسائل ،ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ اور پانی کے تحفظ کے لئے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے 1970 سے ملک میں کام شروع کیا ہے۔خیبر پختون خوا ،گلگت بلتستان اور پنجاب کے شہر خوشاب سمیت 17اضلاع کے 143گاؤں میں منصوبہ کا آغازنومبر 2021 میں شروع کیا جو جون 2028 تک چلے گا۔خیبر پختون میں اپر چترال ،لوئر چترال ،کولئی پالس ،ایبٹ آباد ،مانسہرہ اور ہری پور شامل ہیں۔ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے زیر اہتمام چیک ڈیم ،ایریگیشن چینل ،حفاظتی دیواریں، پانی اور زرعی اراضی کو محفوظ بنانے کے منصوبے پر کام جاری ہیں۔مچھلیوں کی افزائش کے لئے کمیونٹی بیس فش فام ،ریچارج ویل ،شجر کاری ،زیتون کی پیوند کاری کے علاوہ پھلدار پودوں کی تقسیم ،صاف پانی فراہمی اور گندے پانی کو صاف کرنے کی مختلف منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کے اراکین کو ملٹی میڈیا بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نثار احمد میڈیا منیجر کمیونیکشن ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان ، صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم ،صدر اے یوجے عاطف قیوم ،ڈبلیو ڈبلیو ایف کی صابرہ ملک اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔

صوبائی پراجیکٹ لیڈ ڈبلیو آر اے پی سعیدالسلام کاکہناتھا ان علاقوں میں بارش کے پانی کے نقصان سے بچاؤ اور فصلوں کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف دیہات میں ڈبلیو ڈبلیو ایف نے کام کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مختلف دیہی کم پانی والے علاقوں میں ایسی فصلوں کی کاشت کی آگہی دی ہے۔جن کو پانی کی ضرورت کم پڑتی ہے۔انہوں نے مذید بتایا کہ ملک میں تین لاکھ بچے مضر صحت پانی پینے سے صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔ڈبلیو ڈبلیو ایف نے 50سکولز میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کے یونٹ لگائے ہیں۔اور 16 سولر گیزر مہیا کئے ہیں۔اسی طرح خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لئے یونیورسٹی میں یونٹ لگایا ہے تاکہ طلبہ تجربات بھی کرسکیں۔باغبانی کے فروغ کے لئے بھی 24ہزار مختلف اقسام کے پودے تقسیم کئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سرکل گلیات میں ایوبیہ ٹریک کو بھی بہتر کیا ہے۔اور منصوبہ میں شامل ہر ضلع میں دو نیچر کلب بنائے ہیں۔ہری پور ،کوہستان ،بکوٹ ایبٹ آباد میں زیتون کی پیوند کاری بھی کی گئی ہے اور ہری پور میں ایک ویلج کو بھی ماڈل کے طور پر بنایا ہے ۔انہوں نے بتایا ہے کہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بارش کے پانی کو استعمال میں لانے کے لئے مختلف دیہات میں منصوبے مکمل کئے ہیں۔جس سے مقامی سطح پر زراعت ہو بھی فروغ ملا ہے۔ قبل ازیں صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم ،صدر ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس عاطف قیوم نے بھی اپنے خطاب میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے کردار کو سراہا تے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے۔بدقسمتی سے اس حوالے سے کوئی سنجیدہ پلاننگ نہیں کی گئی ۔عرب صحراؤں کو سرسبز کر رہے ہیں اور ہم سرسبز شاداب مقامات کو بنجر کر رہے ہیں سیاحتی علاقوں میں 242 مقامات پر جنگلات میں أتشزدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جو بڑا المیہ ہے۔نثار احمد منیجر کمیونیکشن ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کا کہنا تھا صحافیوں اور یونین آف جرنلسٹ ایبٹ آباد کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ کے لئے کام کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں