لساں نواب چندور کے رہائشی ولید خورشید کی مدعیت میں تھانہ لساں نواب میں علت نمبر 87 کے تحت درج ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ پولیس کو بتایا کہ اس کے اور بھائی کے میسینجر پر کچھ ویڈیو شئیر کی گئیں جس میں ہائی سکول چندور کا ٹیچر ملزم طفیل مدعی کی بہن کے ساتھ غیر اخلاقی فعل کا مرتکب ہوا ہے جس پر انہوں نے اپنی ہمشیرہ سےپوچھ گچھ کی تو اس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وائرل ویڈیو اسی کی ہیں اور ملزم طفیل جو کہ دو سال قبل ہائی سکول چندور میں تعینات تھا اس نے بلیک میل کرکےسکول کے کمرہ کلاس میں غیر اخلاقی ویڈیو بناکر اپنے موبائل میں محفوظ کیں اور میرے علاوہ دیگر طالبات کے ساتھ بھی جنسی فعل کی غیر اخلاقی ویڈیو بنا کر موبائل میں محفوظ کر رکھی ہیں اور ہم سب کو دھمکیاں دیں کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل کردوں گا اور ساتھ سنگین نتائج کی دھمکیاں دیکر مسلسل بلیک میل کرتا رہاجس کی وجہ سے خوف اور ڈر کے مارے والدین کو نہیں بتایا۔ جس پر تھانہ لساں نواب پولیس نے علت نمبر 87 اور مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کو ڈب مانسہرہ سے گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے اس سلسلے میں مقدمہ کے تفتیشی انچارج نے رابطہ کرنے پر میڈیا کو بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے ملزم اس وقت گورنمنٹ ہائر سکینڈری پڑھنہ میں تعینات ہے اور اعلی افسران کے حکم پرپر ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے جو اس سارے معاملے کی تفتیش کی نگرانی کرے گی اس حوالے سے مزید تفصیلات افسران فراہم کریں گے۔ جس پر ڈی پی او مانسہرہ کے پی آر او سے رابطہ کرکے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تفصیلات مانگی گئیں تو انہوں نے بتایا کہ ڈی پی او کی سربرائی میں ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس پی سٹی پر مشتمل اعلی سطحی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کا نوٹیفیکیشن ہوتے ہی دیگر تفصیلات میڈیا کے ساتھ شئیر کی جائیں گی۔اس سلسلے میں ہائیر سیکنڈری سکول پڑھنہ کےپرنسپل شہزاد احمد کے نمبر پر رابطہ کر کے محکمہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی کاروائی کے حوالے سے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی مگر ان کا نمبر مسلسل بند جا رہا تھا۔