Skip to content

چیف سیکرٹری کے حکم پر محکمہ تعلیم میں ہونے والے تبادلے جعلی قرار۔ڈی ای او کی مہر اور دستخط تو کوئی بھی کر سکتا ہے

شیئر

شیئر

چیف سیکرٹری کے حکم پر ہونے والے تبادلوں کو ڈی ای او ایجوکیشن مانسہرہ نے جعلی قرار دے دیا۔تبادلوں کے آرڈر پر اشفاق جدون کے دستخط نہیں۔آفس میں کوئی بھی ڈی ای او کی مہر لگا کر دستخط کر سکتا ہے۔معروف خان کی ہزارہ ایکسپریس نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے 19 فروری کو صوبہ بھر کے اضلاع کی انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ میں ٹاسک نمبر T42041C کے زریعے ایک ہی جگہ اٹھارہ ماہ سے زیادہ عرصہ تعینات رہنے والے افسران اور اہلکاروں کی ریشفلنگ کا حکم دے رکھا تھا جس کے نتیجے میں سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مانسہرہ اشفاق خان جدون نے 25 فروری کو محکمہ تعلیم مانسہرہ میں عرصہ سے تعینات 51 اہلکاروں کے تبادلوں کے احکامات جاری کیے تھے مگر پندرہ روز گزرنے کء باوجود تبادلوں کے احکامات پر عملدرآمد نہیں ہوا ۔اس سلسلے میں ہزارہ ایکسپریس نیوز نے نو تعینات ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مانسہرہ معروف خان کووٹس ایپ کے زریعے پانچ سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھیجا اور ان کا موقف جاننے کی کوشش کی مگر ان کی طرف سے کوئی رسپانس نہ ملنے پر ان کے موبائل نمبر پر رابطہ کرکےوہی سوالات ان کے سامنے رکھے تو معروف خان نے ہزارہ ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ 25 فروری کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مانسہرہ کے آفس سے ہونے والے تبادلوں کے احکامات جعلی ہیں ان آرڈرز پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مانسہرہ کے دستخط موجود نہیں ہیں،جب ان سے پوچھا گیا کہ کو ارڈرز جاری ہوئے ہیں ان پر تو دستخط موجود ہیں جس کا جواب دیتے ہوئے معروف خان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی مہر لگا کر دستخط تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔جب ان کے سامنے سوال رکھا کہ پھر یہ تبادلے جعلی ہوئے؟ تو نہیں نے کہا کہ بالکل ان آرڈرز کو آپ جعلی کہہ سکتے ہیں ۔جب ان کے سامنے دوسرا سوال رکھا کہ اس جعل سازی پر کوئی انکوائری ہوئی ؟ کسی کو زمہ دار ٹھہرایا کہ یہ جعلی دستخط کس نے کیے تو انہوں نے پینترا بدلتے ہوئے کہا کہ ایک تو دستخط کا مسلہ ہے دوسرا مسلہ یہ ہے کہ ڈی ای او اشفاق جدون نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا سکیل پندرہ سے اوپر کے افسران کو تبدیل کرنے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے وہ صرف پروپوزل بھیج سکتے ہیں،ان افسران کے تبادلے ڈائریکٹر بھی نہیں کر سکتا صرف سیکٹری ایجوکیشن یہ تبادلے کر سکتا ہے۔جب انہیں بتایا گیاکہ یہ تو بہت بڑی خبر ہے کہ پانچ ایس ڈی ای اوز سمیت کل 51 افسران اور اہلکاروں کو جعلی سازی سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔پھر انہوں نے دوسرا ہینترا بدلتے ہوئے کہا کہ نہیں نہیں خبر نہیں لگانا یہ جعل سازی نہیں ہے۔۔اس سلسلے میں ہزارہ ایکسپریس نیوز نے سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اشفاق جدون کے موبائل نمبر اور وٹس ایپ پر رابطہ کرکے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہیں ہو سکا

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں