Skip to content

کراچی اور پنجاب کے سونے کے بیوپاریوں کو لوٹنے کے جرم میں ایبٹ آباد کے دو مجرموں کو چوبیس سال سزا

شیئر

شیئر

ایبٹ آباد۔
جیولرز کو لوٹنے کا جرم ثابت ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج نے فراست جیولرز کے سابق ملازم عمران عرف مانی کے چچازاد بھائیوں کو چوبیس سال قید بامشقت اور تین تین لاکھ روپے جرمانے جبکہ ناجائز اسلحہ رکھنے کے جرم میں سزا سنا دی۔ ڈکیتی کے ماسٹرمائنڈ مفرورعمران عرف مانی ولد پرویزسکنہ میرپور کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ اس ضمن میں پولیس نے بتایاکہ سال 2014ء میں ایبٹ آباد میں سونے کے بیوپاریوں سے کروڑوں روپے کا سونا لوٹاگیا۔ جن میں سے ایک کورنگی کراچی کے رہائشی سونے کے بیوپاری بلال ولد محمد انعام سے ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے مالیت کا اڑھائی کلو سونا اور پچیس لاکھ روپے کی نقدی دو موٹرسائیکل سواروں نے گن پوائنٹ پر چھینی۔ جبکہ اس واردت کے کچھ عرصہ بعد ملتان کے رہائشی سونے کے بیوپاری جاوید سے دوسوگرام سونا اور چار لاکھ روپے کی نقدی مذکورہ موٹرسائیکل سواروں نے گن پوائنٹ چھین لی گئی۔ان ڈکیتیوں کا مقدمہ تھانہ کینٹ میں علت نمبر 220مارچ 2015 ء میں زیر دفعہ (3)17 اور412پی پی ایل کے تحت درج کیا گیا۔ مذکورہ وارداتوں کے بعد پولیس نے دن رات خفیہ کام طور پر تحقیقات کیں۔ اور ایبٹ آباد شہر کے تمام صرافوں پر کڑی نظر رکھی۔ وارداتوں کے کچھ عرصہ بعد فراست جیولرز پر کام کرنیوالے عمران عرف مانی نے ساٹھ لاکھ روپے مالیت کی پانچ عددگاڑیاں خریدیں۔ جس کی پولیس نے خفیہ تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ عمران عرف مانی اتنی قیمتی گاڑیاں خرید نہیں سکتا۔ جس کے بعد عمران عرف مانی کو گرفتار کرکے تفتیش کی گئی تو اس نے تمام وارداتوں کے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سونے کے بیوپاریوں کی انفارمیشن اپنے دوچچازاد بھائیوں محمد ایاز ولد محمد گلزار سکنہ سیٹھی مسجد اور تنویر گل ولد عزیز الرحمن سکنہ النور چوک کو دیتا تھا۔ جس کے بعد محمد ایاز اور تنویر گل مذکورہ بیوپاری کو جا کر گن پوائنٹ پر لوٹ لیتے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق لوٹاجانیوالا تمام سونا فراست جیولرز پر پگھلایا جاتا تھا۔ پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ لوٹے جانیوالے سونے کو فروخت کرکے انہوں نے ٹیوٹا جی ایل آئی کار نمبر885اسلام آباد مالیت سولہ لاکھ چالیس ہزار روپے،ایکس ایل آئی کار نمبر 6543لاہور مالیت سات لاکھ روپے، سوزوکی ویگنارگاڑی نمبر735 اسلام آباد مالیت گیارہ لاکھ روپے، ایکس ایل آئی کار نمبر 3544مانسہرہ مالیت ساڑھے بارہ لاکھ روپے، ہنڈ ون ٹو فائیو ڈیلکس موٹرسائیکل نمبر RIN-6602، ہنڈ ون ٹوفائیو اپلائیڈ فار خریدے۔ پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر تمام گاڑیاں اور موٹرسائیکل بھی قبضے میں کرلئے ہیں۔ ملزمان سے دوعدد تیس بور پستول بھی برآمد کرلئے گئے ہیں۔ گرفتار ملزمان کیخلاف 17ضمن 3حرابہ/412پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے عمران عرف مانی کی نشاندہی پراعظم جیولرز سے بھی 310 گرام سونا برآمد کیا۔اس کے علاوہ لوٹے جانیوالے سونے میں سے 50تولے سونا راولپنڈی صدر اور راجہ بازار کے صرافوں سے بھی برآمد کیا گیا۔فراست جیولرز کی انتظامیہ نے ڈکیتیوں میں ملوث ہونے کی بناء پر عمران عرف مانی کو ملازمت سے نکال دیا۔ اس کیس کا چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کیا گیا۔ جولائی 2015ء میں سیشن جج ایبٹ آباد نے گرفتار تمام ملزمان کو ضمانتوں پر رہا کر دیا۔ضمانت پر رہائی کے کچھ عرصہ بعد عمران عرف مانی مفرور ہو گیا۔ عدالت میں کیس کی سماعت اور وکلاء کی فائنل بحث کے بعد ایڈیشنل سیشن جج vi نے فیصلہ سناتے ہوئے تنویر گل اور عزیز الرحمن کو زیر دفعہ 3 /17 کے تحت 14 سال قید بامشقت، دو دو لاکھ روپے جرمانہ اور زیر دفعہ 412 کے تحت 10 دس سال قید اور ایک ایک کھ روپے جرمانہ کیا۔ نیز ملزمان کو ناجائز اسلحہ رکھنے کے جرم میں زیر دفعہ 15ڈبل اے کے تحت بھی سزا سنائی گئی۔عدالت نے ڈکیتی میں ملوث تاحال مفرورعمران عرف مانی ولد پرویزسکنہ میرپور ے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں