اسلام آباد
صوبہ ہزارہ تحریک کے مرکزی کوآرڈینیٹر پروفیسر سجاد قمر نے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کا قیام ملکی استحکام کے لیے ضروری ہے۔فوری طور پر آہینی کمیشن تشکیل دیا جائے اور صوبہ ہزارہ سمیت دوسرے انتظامی صوبے قائم کیے جا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترنول ڈھوک حمیدہ میں خیبر اسلام آباد ہوٹل کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصیخطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چوہدری رضا محمد، چوہدری مٹھو خان، سابق کونسلر چوہدری رقیب، چوہدری ولی داد، چوہدری مصطفیٰ، چوہدری وقار، محمد بن سجاد، مصطفی بن سجاد سمیت علاقے کے لوگ کثیر تعداد میں موجود تھے۔ نقابت کے فرائض حافظ کامران نے سر انجام دیے۔ پروفیسر سجاد قمر نے چوہدری ولی داد اور چوہدری مصطفیٰ کاروباری مرکز شروع کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ محنت اور امانت و دیانت سے کاروبار کرنے والا شخص قیامت کے دن انبیاء کے ساتھ ہو گا۔ پاکستان کے عوام محنتی اور کام کرنے والے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ پروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں جب کسی کی ضرورت ہوتی ہے تو فوری طور پر قانون سازی ہو جاتی ہے۔ تو ملکی مفاد میں قانون سازی کیوں نہیں کی جاتی۔ صوبہ ہزارہ کے لیے سات جانوں کی قربانی دی گئی اور کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔اب ہم دوبارہ عوام سے رجوع کرنے لگے ہیں اور صوبہ ہزارہ کے قیام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔