- محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا پشاور اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کی پشاور شہر میں اہم کاروائی۔
- پولیس لائینز مسجد کے خودکش دھماکہ میں خودکش حملہ آور کی سہولت کاری کرنے والا ملزم پولیس کانسٹیبل محمد ولی عرف عمر رنگ روڈ جمیل چوک پشاور سے گرفتار ۔
- گرفتار کنٹیبل کا تعلق ڈسٹرکٹ پولیس پشاور سے ہے ۔
- گرفتار ملزم سے دوران گرفتاری دو عدد خودکش جیکٹ بھی برآمد ۔
تفصیلات کے مطابق مورخہ 11.11.2024 کو سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نے خفیہ اطلاع پر کاروائی کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کی ذیلی تنظیم جماعت الاحرار کا ایک خارجی دہشت گرد بمقام جمیل چوک رنگ روڈ پشاور دو عدد خودکش جیکٹ سمیت گرفتار کیا ۔ گرفتار شدہ دہشت گرد افغانستان سے خودکش جیکٹ ، خودکش حملہ آوروں ، اسلحہ آتشین اور دھاکہ خیز مواد کی رسیدگی و ترسیل میں براہ راست ملوث ہے ۔
گرفتار شدہ خارجی دہشت گرد پولیس ملازم ہونے کے ساتھ ساتھ کا لعدم تنظیم جماعت الاحرارکا اہم کارکن ہے جوکہ پولیس لائینز مسجد خودکش دھماکہ کرانے میں خودکش حملہ آور کو ہدف کی نشاندہی ، ریکی اور ٹارگٹ پر پہنچانے میں سہولت کار ی فراہم کر چکا ہے ۔
یاد رہے کہ مورخہ 30 جنوری 2023 کو مسجد پولیس لائینز پشاور میں ایک خودکش حملہ آور نے بدوران ادائیگی نماز ظہر اپنے آپ کو اُڑایا جس کے نتیجے میں 86 پولیس اہلکاران شہید اور 249 شدید زخمی ہوئے ۔دوران تفتیش سی ٹی ڈی نے اس خودکش دھماکہ سے متعلقہ ایک سہولت کار امتیاز عرف تورہ شپہ ولد میرذادہ ساکن مہمند حال شونکڑے افغانستان ضلع خیبر سے مورخہ 17 مارچ 2023 کو گرفتار کیا جس نے خودکش دھماکہ سے متعلقہ اہم انکشافات کیئے ۔
گرفتار دہشت گرد امتیاز عرف تورہ شپہ نے اپنی انکشافات میں فتنتہ الخوارج کی ذیلی تنظیم جماعت الاحرار کے عہدیداران کو خودکش دھماکہ کرانے کا ذمہ دار ٹہرا کر اس کاروائی کو سابقہ جماعت الاحرار کے امیر عمر خالد خراسانی کے قتل کابدلہ قرار دیا تھا جو کہ 7اگست 2021 کو افغانستان میں ہلاک ہوا تھا ۔امتیاز عرف تورہ شپہ نے پشاور شہر میں مذکورہ کالعدم تنظیم کے نیٹ ورک کی موجودگی اور پولیس لائینز حملہ میں ملوث ہونے کا بھی ا نکشاف کیا تھا ۔خودکش حملہ آور کے ساتھ CCTVفوٹیج میں نظر آنے والے ہینڈلر /سہولت کار کو ٹریس کرنے کے لئے جملہ قانون نافذ کرنے والے ادارے گزشتہ 22ماہ سے مسلسل انتھک کوشیشوں میں مصروف تھے۔ محمد ولی کی گرفتاری اسی واقع کے سلسلے میں کی جانے والی محنت کا نتیجہ ہے ۔خارجی محمد ولی نے ابتدائی تفتیش میں پولیس لائینز خودکش دھماکہ کرانے میں خودکش حملہ آور(قاری ساکن افغانستان ) کو سہولت فراہم کرنے کا اعتراف کیا ہے جس سے دوران تفتیش مزید اہم معلومات اور شواہد اکٹھاکرنے کی کوشیش کی جارہی ہے ۔
خارجی محمد ولی کی گرفتاری میں اُن تمام لوگوں کے لئے ایک واضح پیغام ہے کہ سی ٹی ڈی اور انٹلیجنس ادارے عوام کے تعاون سے خوارج کی طرف سے لاحق دہشت گردی کے خطرات کو ختم کرنے اور فتنتہ الخوارج کے غیر ملکی آقاوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے پُرعزم اور متحد ہے ۔