تحصیل ممبران کے وٹس ایپ گروپ میں تلخ کلامی اور گالم گلوچ کے تبادلے کے بعد خاتون تحصیل ممبر ناصرہ تنولی کی درخواست پر سابق امیدوار صوبائی اسمبلی نادر خان اعوان کے خلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج۔تھانہ سٹی مانسہرہ میں آٹھ نومبر کو علت نمبر 889 کے تحت درج ایف آئی آر میں پاکستان تحریک انصاف مانسہرہ کی ممبر تحصیل کونسل ناصرہ تنولی نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے ممبر تحصیل کونسل نادر خان اعوان نے اسے دھمکیاں دی ہیں اور پی ٹی آئی کی خاتون ورکروں کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے جس پر تھانہ سٹی میں علت نمبر 889 دفعہ 506/509/25D کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔اس سلسلے میں ہزارہ ایکسپریس نیوزکے رابطہ کرنے پر ناصرہ تنولی نے تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ تمام تحصیل ممبران کا وٹس ایپ گروپ بنا ہوا ہے جس میں سیاسی معاملات پر گفتگو ہوتی ہے اسی طرح سات نومبر کی شب میں نے گروپ میں تحصیل چئیرمین شیخ شفیع کو مخاطب کرتے ہوئے تحصیل کا اجلاس بلانے کے حوالے سے شکوہ کیا تو تحصیل ممبر نادر خان اعوان نے گروپ میں وائس میسج کے زریعے دھمکیاں اور گالیوں دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور تمام پی ٹی آئی خواتین ورکرز کےحوالے سے غیر شائستہ زبان استعمال کرتے ہوئے نازیبا القابات سے نوازا۔اس سلسلے میں ہزارہ ایکسپریس نیوز کو موصول ہونے والے دونوں تحصیل ممبران کی چیٹ آڈیو سے اندازہ ہوتا ہے کہ کیپٹن ر صفدر کے بارے میں کوئی بات کرنے پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی اور گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا ہے۔