Skip to content

کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا پانچواں اجلاس سیاحت کے حوالے سے اہم فیصلے

شیئر

شیئر

مانسہرہ کی خواتین اساتذہ کی تنخواہوں میں تاخیر اور کم ادائیگی کا مسئلہ
مانسہرہ کے گرلز کمیونٹی سکولز کی خواتین اساتذہ 4 مہینے سے اپنی تنخواہوں کا انتظار کر رہی ہیں۔ انہیں صرف ایک مہینے کی تنخواہ 21 ہزار روپے ملی ہے، جبکہ انہیں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے ملنی چاہیے تھی۔ اساتذہ نے اس حوالے سے کئی مرتبہ حکام سے رابطہ کیا اور اسمبلی میں بھی آواز اٹھائی لیکن ان کی کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔صوبائی حکومت کم از کم اجرت کی پالیسی پر اپنے سرکاری محکمہ میں بھی عملدرآمد کروانے میں ناکام ہے۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ اس کم تنخواہ میں انہیں سکول بلڈنگ کا کرایہ، سیکیورٹی، پانی، بجلی اور انٹرنیٹ کے اخراجات بھی پورے کرنے پڑتے ہیں۔ اساتذہ کی یہ صورتحال بہت تشویش ناک ہے۔ انہیں اپنی محنت کا مناسب معاوضہ نہیں مل رہا۔

اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت کو فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔ اساتذہ کی تمام بندش شدہ تنخواہیں فوری طور پر ادا کی جائیں اور انہیں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے دی جائے۔

اس خبر سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پاکستان میں اساتذہ کی قدر نہیں کی جاتی۔ اساتذہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن انہیں مناسب سہولیات اور تنخواہیں نہیں دی جاتی ہیں۔ اس سے تعلیمی نظام متاثر ہوتا ہے اور طلبہ کی تعلیم کا معیار کم ہوتا ہے۔

حکومت کو اس مسئلے پر فوری توجہ دینی چاہیے اور اساتذہ کے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنی زندگی معیاری طور پر گزار سکیں۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں