آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حکومتی اتحاد کو 224 ارکان کی حمایت درکار ہونی چاہیے۔یعنی دوتہائی اکثریت۔
مگر
قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 213 بنتی ہے۔
ن لیگ:111:پیپلزپارٹی:69:ایم کیوایم:22:ق لیگ:5:آئی پی پی :4:عوامی نیشنل پارٹی:1:بی اے پی:1:ضیاءالحق پارٹی:1:ٹوٹل:214
جمعیت علمائے اسلام ف کے ارکان کی تعداد8 ہے۔جبکہ مولانا صاحب ،ابھی تک حکومت کا ساتھ دیتے نظر نہیں آرہے۔اگر مولانا راضی ہوبھی گئے تو یہ تعداد 222 بنتی ہے۔مزید 2 آزاد ارکان کی ضرورت پڑے گی۔
اگر ایوانِ بالا میں درکارنمبر کی بات کی جائے تو اس ترمیم کے لیے 64ارکان کا ہونا ضروری ہے۔
مگر:::::::::
حکومتی اتحاد کے پاس سینیٹرزکی تعداد57 ہے۔
اس طرح 7نمبر کم ہیں۔مولانا شامل ہوجاتے ہیں تو اُن کی جماعت کے 5 ارکان کی صورت اضافہ ہوگا۔مزید 2آزاد ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔
احمد اعجاز