Skip to content

جمعیت علمائے اسلام نے پارٹی الیکشن میں ضلعی امیر اور جنرل سیکرٹری کے امیدواروں اور مفتی کفایت اللہ سمیت چھ راہنماوں کو پارٹی سے نکال دیا۔

شیئر

شیئر

صوبہ بھر کی طرح ضلع مانسہرہ میں بھی چار ستمبر کو جمعیت علمائے اسلام ف گروپ کا الیکشن ہونا تھا جس میں سینیٹر ہدایت اللہ شاہ اور مفتی ناصر ایک دھڑے جبکہ مفتی کفایت اللہ کے بھائی قاضی حبیب الرحمان اور مولانا سعید عبداللہ دوسرے دھڑے کی قیادت کر رہے تھے ۔مفتی کفایت اللہ اور مولانا سعید عبداللہ کے ویڈیو بیان اور دیگر کارکنوں کے الزامات کے ناظم انتخابات مولانا احمد علی درویش نے جماعت کے منشور کے مطابق الیکشن کا انعقاد کرنے کے بجائے. نے مولانا فضل الرحمان کے پرسنل سیکرٹری مفتی ابرار سلطان کے بھائی مفتی ناصر اور سینیٹر ہدایت اللہ کو کامیاب کرنے کے لیے جعلی الیکشن کا انعقاد کیا،مفتی کفایت اللل گروپ کے مجلس عمومی کے اراکین کے ووٹر فہرست سے نام نکالنے کے ساتھ ساتھ اس گروپ کو الیکشن میں حصہ لینے کا حق بھی نہیں دیا دیا اور سینیٹیر ہدایت اللہ اور مفتی ناصر کے پینل کو زبردستی بلامقابلہ قرار دے دیا جس پر مجلس عمومی کے اراکین اور مفتی کفایت اللہ اور سعید عبداللہ پینل کے اراکین نے شدید احتحاج کرتے ہوئے ناظم انتخابات پر دھاندلی اور جعلی انتخاب کروانے کا الزام عائد کیا۔جبکہ صوبائی ناظم انتخابات مولانا احمد علی درویش کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں مفتی کفایت اللہ پر انصارالسلام کے رضاکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے،انتخابی ماحول کو خراب کرنے،ہلڑبازی اور متوازی کابینہ تشکیل دینے کے الزامات عائد کرتے ہوئے مفتی سابق ایم پی اے و ضلعی امیر مفی کفایت اللہ،ضلعی امیدوار کے امیدوار قاضی حبیب الرحمان،جنرل سیکرٹری کے امیدوار مولانا سعید عبداللہ مولانا مومن خان عثمانی،قاری عبدالمالک اور مولانا امان اللہ شازلی کی پانچ سال کے لیے بنیادی رکنیت ختم کرکے مزید کاروائی کی سفارشات مرکزی نظم کو پیش کی گئی ہیں۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں