مددگار 15 سروسز کا افتتاح ، ریسکیو 15 سروس کو ابابیل فورس اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر جیسی سہولیات سے بھی مستفید کر دیا ،
انسپکٹر جنرل آف خیبرپختونخواہ پولیس نے دورے کے دوران میڈیا نمائیندگان سے ملاقات کی جبکہ پودا لگا کے شجرکاری مہم کا آغاز بھی کیا ،
تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل آف خیبرپختونخواہ پولیس اختر حیات خان نے ایبٹ آباد پولیس لائینز ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ، اس موقع پر ڈی آئی جی ہزارہ طاہر ایوب ، ڈی پی او ایبٹ آباد عمر طفیل نے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو خوش آمدید کہا ،
آئی جی پی خیبرپختونخواہ پولیس نے پولیس لائن ہیڈکوارٹرز میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا آغاذ کیا ،
جبکہ نو قائم شدہ مددگار 15 کی سروسز کا افتتاح کیا اور ابابیل فورس اور پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کو مددگار 15 کے ساتھ لیزان کر دیا گیا ، اس سہولت سے ریسکیو 15 پر موصول ہونے والی ایمرجنسی کال کو بزریعہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹر کرتے ہوئے فوری طور پر ابابیل فورس کو ایکٹو کر کے بروقت امدادی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ، اس حوالے سے ڈی پی او ایبٹ آباد عمر طفیل نے آئی جی پی کے پی کو تفصیلی بریفنگ بھی دی ،
دورہ ایبٹ آباد کے دوران انسپکٹر جنرل آف پولیس نے ایبٹ آباد کی صحافی برادری سے خصوصی ملاقات کی اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ صوبہ میں امن امان کے قیام کے لئے موثر عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔تمام اضلاع کی پولیس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔پولیس لائن اور تھانوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت کو ضروریات سے آگاہ کر دیا ہے۔جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کے لئے تمام اضلاع کے افسران کو واضح ہدایات دے دی گئی ہیں۔آئی جی کے پی کے کا کہنا تھا ہزارہ ایک پرامن خطہ ہے۔یہاں پر بیرون ملک اور اندرون ملک سے سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہر سال آتی ہے۔سیاحوں کو محفوظ ماحول کے ساتھ بہتر سہولیات پہنچانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ضلع ایبٹ آباد میں پولیس کی نفری مکمل ہے ۔11 سو نئے اہلکاروں کی بھرتی کی گئی ہے۔نئے تھانہ جات کے قیام کے بعد بڑی حد تک جرائم میں کمی نظر آئی ہے اور جن علاقوں کے عوام کی رسائی تھانہ جات سے دور ہے ان کے مطالبات پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ منشیات فروش خصوصآ آئس ڈیلر کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن نے مؤثر نتائج سامنے آئے ہیں
اور ایبٹ آباد پولیس کی کارکردگی لائق تحسین ہے آئی جی اختر حیات خان کا مذید کہنا تھا شعبہ تفتیش کی کارکردگی میں بہتری پیدا ہوئی ہے ۔اور ایسے اندھے مقدمات کا سراغ لگایا گیا ہے جو التوا کا شکار تھے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے لئے نئے انفرا سٹکچر کی اشد ضرورت ہے تاہم ترجیح پہلے سے جاری منصوبہ جات کو مکمل کرنا ہے۔صوبہ میں پولیس کی استعداد کار بڑھانے اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے سی ٹی ڈی کی 6 عمارتوں کے منصوبہ کو مکمل کیا گیا ہے جب اس کے علاوہ بھی جہاں ضرورت پڑی حالات کے مطابق مزید بہتری لائی جائے گی.