کوہستان کا رہاٸشی شخص افغان باشندےکو اپنا بیٹا ظاہرکرکے شناختی کارڈ بناتے ہوٸے افغانی اور چلاسی ٹاوٹ سمیت مانسہرہ نادرا آفس سے گرفتار ,ہولیس نے مجیب الرحمان سکنہ کوہستان ,عبید الرحمان سکنہ افغانستان اور چلاس کے رہاٸشی ناصراللہ ولد عالمگیر کو گرفتار کرکے ایف آٸی آر درج کر لی ہے۔زراٸع کے مطابق دستاویزات اور تصدیق کے بدلے افغانی اور کوہستانی باشندے میں دو لاکھ روپے کی ڈیل طے ہوٸی تھی اور افغانی کو کوہستان سے برتھ سرٹیفیکیٹ بھی بنا کر دے رکھا تھا۔
اس سلسلے میں سنٹر انچارج نادرا آفس مانسہرہ زاہد اقبال نے پولیس تھانہ لاری اڈہ کو دی گٸی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وہ نادرا آفس مانسہرہ میں ایوننگ شفٹ میں اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہے گزشتہ روز 31 جولاٸی کو دوران ڈیوٹی بوقت 4:13pm ڈیٹا انٹری کاؤنٹر نمبر 5 پر مسمی عبید الرحمن جس نے شناختی کارڈ کے حصول کے لیے دستاویز پیش کیے جو بعد تصدیق تسلی معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص افغانی باشندہ ہے جس نے دھوکہ فراڈ کرتے ہوئے مجیب الرحمٰن نامی شخص کو اپنا والد ظاہر کر کے جعلی دستاویزات برائے حصول شناختی کارڈ حاصل کر رکھے ہیں مذکورہ ہمراہ ناصر اللہ ولد عالمگیر اور دیگر نامعلوم اشخاص کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات بنا کر شناختی کارڈ حاصل کر رہے تھے۔
جبکہ مذکورہ عبید الرحمن جو کہ افغانی باشندہ ہے جو گورنمنٹ پالیسی کے مطابق کوئی بھی افغانی باشندہ پاکستانی قومی شناختی کارڈ س حاصل نہیں کر سکتا, مذکوران بالا اشخاص کے خلاف دھوکہ دہی اور جعل سازی کی پاداش میں قانونی کاروائی کی جائے .جس پر تھانہ لاری اڈہ پولیس نے فوری کارواٸی کرتے ہوٸے عبید الحمان افغانی,مجیب الرحمان کوہستانی اور چلاس کے رہاٸشی ٹاوٹ ناصراللہ ولد عالمگیر کو گرفتار کرکے دھوکہ دہی اور فراڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔زراٸع کے مطابق ملزم افغان باشندے نے پولیس کو دوران تفتیش بتایا کہ اس نے تیس ہزار روپے رشوت دے کر افغانستان کی بارڈر کراس کی اور دو لاکھ روپے میں کوہستان کے رہاٸشی کے سودا طے کیا مگر نادرا آفیسر کو شک گزرنے پر حقیقت آشکارہ ہو گٸیے