تفصیلات کے مطابق:۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد اظہر خان نے کانفرنس روم نیو DPO کمپلیکس میںایک پرہجوم کانفرنس میں صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مورخہ 14.07.2024کو مسمی انورزیب ولد شاہ جھان ساکن اکبرپورہ نے پولیس کو ہوں رپورٹ درج کروائی کہ میں معہ برادر حسن زیب موٹر کار نمبر 7869/LORگھر سے دکان جارہے تھے کہ بمقام مین روڈ بلمقابل دعا ھسپتال اکبرپورہ بازار میں موٹر کار سے اتراجبکہ برادر گاڑی میں موجود تھاکہ اسی اثناء 2موٹرسائیکل سوار125پر آکر برادر حسن زیب پر باارادہ قتل فائرنگ شروع کی جنکی فائرنگ سے برادر لگ کر موقع پر جان بحق ہوا جبکہ میں بال بال بچ گیا
![](https://hazaraexpressnews.org/wp-content/uploads/2024/07/WhatsApp-Image-2024-07-26-at-10.19.07_a8b67e5d.jpg)
سردست ہماری کسی کے ساتھ دشمنی نہیں ہے.رپورٹ پر مقدمہ 308مورخہ 14.7.2024جرم 302/34تھانہ اکبرپورہ درج کیا گیا ۔جیسے ہی یہ وقوعہ میرے نوٹس میں آیا میں نے عالمزیب خان SP انوسٹی گیشن کی سربراہی میں جواد خان SDPO پبی سرکل،نیاز محمد SHO اکبرپورہ،ساجد خان انچارج CFUپر مشتمل تفتیشی ٹیم تشکیل دیکر ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک حوالہ کیا.
![](https://hazaraexpressnews.org/wp-content/uploads/2024/07/WhatsApp-Image-2024-07-26-at-10.19.08_4604ce1e.jpg)
تفتیشی ٹیم نے فوری طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کیا ۔باریک بینی سے تمام شواہد اکٹھے کیے۔ٹیکینکل ٹیم نے اپنی کوششیں شروع کردی۔چونکہ یہ کیس پرنٹ،الیکٹرنک،سوشل میڈیا کی زینت بنا تھا ۔یہ کیس پولیس کےلیے کسی چیلنج سے کم نہیں تھا اس کیس کے ہر زاوئیے پر تفتیش کی گٸی۔
شب وروز محنت سے اس کیس کا مرکزی ملزم جس کی ایماء پر یہ تمام کاروائی کیگی تھی اشفاق ولد حمید گل ساکن کھنڈر اکبرپورہ تک رسائی حاصل کرکے گرفتار کیاگیا جس نے تمام راز اگلتے ہوئے انکشاف کیا کہ ہمارا مقتول حسن زیب کے ساتھ پلاٹ پر 37لاکھ روپوں کا تنازعہ چلا آرہا تھا ۔مقتول نے بارہا ہماری بے عزتی کی اورعورتوں کو اٹھانے کی دھمکی بھی دی بالآخر میرے بیٹے زوہیب نے دوسرے ساتھی کی مدد سے حسن زیب کو جان سے ماردیا۔