Skip to content

کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام نے کہا ہے کہ ہزارہ ڈویژن میں مون سون شجرکاری مہم کے دوران 18 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے

شیئر

شیئر

کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام نے کہا ہے کہ ہزارہ ڈویژن میں مون سون شجرکاری مہم کے دوران 18 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے مون سون شجرکاری مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے تمام سرکاری محکموں سمیت عوام کو بھی ان پودوں کی نگہداشت میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ لگائے گئے پودے تناور درخت بن کر ہماری آب و ہوا کو خوشگوار بنا سکیں۔ان خیالات کا اظہارکمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام نے کمشنر ہاؤس ایبٹ اباد میں مون سون شجرگاری مہم کے افتتاح کے موقع پر کیا۔

اس موقع پرکمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام اور ڈی ائی جی ہزارہ طاہر ایوب خان نے باقاعدہ پودا لگا کر افتتاح کیا۔ افتتاح کے موقع پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد خالد اقبال،ڈپٹی کمشنر مانسہرہ ڈاکٹر عدنان خان، چیف کنزرویٹر فارسٹ محمد یوسف خان، کنزرویٹر فارسٹ اپر ہزارہ فرح سیر، ڈی ایف او ہری پور فرہاد علی، ڈی ایف او کاغان سید رضوان شاہ،کنزرویٹو واٹر شیڈ ایبٹ آباد راحت شیر خان کے علاوہ محکمہ زراعت ،اوقاف ،تعلیم،صحت اور دیگر محکموں کے سربراہان بھی شریک تھے۔کمشنر ہزارہ ڈویژن نے مزید کہا کہ پودے لگانے کے بے شمار فوائد ہیں اس سے زمین جنت نظیر بن جاتی ہے اوردر خت ہماری آ ب و ہوا کو صاف و شفاف بنانے کے ساتھ ساتھ ہماری خوراک اور ادویات کی فراہمی کا موجب بھی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کے بغیر انسانوں، زمینی اورآبی جانوروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے. مون سون شجرکاری مہم سے بھرپور فائدہ اٹھا کر ہم میں سے ہر ایک کو زیادہ سے زیادہ پودے لگانے چاہییے۔ انہوں نے ہزارہ ڈویژن میں تعینات تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے ضلعوں میں مون سون شجر کاری مہم کی خود نگرانی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام متعلقہ محکمے اور عوام بھرپور طریقے سے پودے لگائیں اور پانی دیں اور انہیں تناور درخت بنائیں۔کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام نے کہا کہ 1980 تک پاکستان کی اقتصادیات کا 45 فیصد حصہ جنگلات اور زراعت سے آتا تھا اور وقت کا تقاضہ ہے کہ ایک دفعہ پھر ہم جنگلات اور زراعت کی طرف توجہ دیں اور ملک کی ترقی میں سب مل کر کردار ادا کریں۔اس موقع پر ڈی آئی جی ہزارہ نے کہا کہ اپنے افسران کو ہدایات جاری کی کہ وہ ہزارہ کے تمام اضلاع میں مون سون کے دوران شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور تمام سرکاری دفاتر،سرکاری عمارات اوردیگرجگہوں پر زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں تاکہ پھیلتی ہوئی فضائی آلودگی پر قابو پانے کیساتھ ساتھ ماحول کی خوبصورتی کو بھی نکھارا جاسکے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں