پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعظم سواتی کا اہم بیان:
آج عمران خا ن سے اڈیالہ جیل میں ساڑھے چار گھنٹے طویل ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت ہر موضوع پر بات ہوئی، عمران خان نے ملاقات میں مجھے خصوصی طور پر میڈیا کے ذریعے چار پیغامات دینے کی ہدایات دیں۔
- عمران خان کا کہنا تھا کہ حمود الرحمان کمیشن کبھی بھی ہماری افواج کے خلاف بیانیہ نہیں تھا، بلکہ اس میں وہ تمام حقائق بیان کیے گئے جس کے تحت یحییٰ خان نے ایک اکثریتی حکومت کو ختم کیا صرف اس لیے کہ ایک نئے آئین کے ذریعے وہ ملک کی باگ ڈور کو پانچ سال تک سنبھال سکے، اس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا۔
حمود الرحمان کمیشن یہ واضح طور پر بتاتا کہ اس وقت کی فوج نے یحییٰ خان کو اقتدار سے ہٹایا،جس یحییٰ خان نے ملک کو دولخت کیا۔ - عمران خان کا دوسرا بیان نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متعلق ہے جس کے بیان کے مطابق قومی مجرموں کی جو حکومت اس وقت موجود ہے وہ فارم 47 کے ذریعے بنی ہے، ٹریبونل فوری طور اس معاملے پر تحقیقات کریں اور فیصلہ کریں اور فارم 45 کے مطابق جیتے ہوئےا میدواروں کو اسمبلیوں میں بھیجیں اور ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو اپنے انجام تک پہنچائیں۔
- عمران خان کا تیسرا بیان پنجاب کے کسانوں سے متعلق تھا کہ کس طرح پنجاب کے کسانوں کی جمع پونجی پر شب خون مارا گیا،اور گندم کی درآمد سے تباہ کیا گیا،یہ قومی مجرم اس اسکینڈل سے بنائے گئے سارے پیسے ملک سے لے کر فرار ہوجائیں گے، جیسے ایون فیلڈ اور دوسرے اسکینڈلز میں ہوتا رہا ہے۔
- عمران خان کا آخری بیان 9 مئی کی تحقیقات کے حوالے سے تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج پوری قوم کے سامنے نشر کی جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پای ہوجائے گا، جس طرح ڈونلڈ ٹرمپ جب وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تھے تو توڑ پھوڑ کرنے والے مجرمان کی نشاندہی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے کی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جس جس جگہ پر فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا ان واقعات میں ملوث افراد قومی مجرم ہیں جنہیں پکڑنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کا سہارا لیا جانا چاہیے۔