آج شعبہ اردو ، ہزارہ چٸیر اور فیکٹ فورم اسلام آباد کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے ادبی اور صحافتی دنیا کے عماٸدین اور ماہرین نے شرکت کی ۔ سیمینار کا موضوع ادب ابلاغیات اور سماجی منظر نامہ تھا۔ سیمینار تین ادوار پر مشتمل تھا پہلے دور کے مہمان خصوصی ممتاز ادیب اور دانشور جناب عکسی مفتی تھے جبکہ اس دور کی صدارت واٸس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی جناب پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر اخلاق احمد اعوان نے ادا کرتے ہوئے تلاوت اور نعت کر بعد کانفرنس کے انعقاد اور اس کی مقصدیت پر روشنی ڈالی۔ باھر سے آنے والے معزز مہمانوں کا تعارف کرایا
افتتاحی کلمات چٸیرمین شعبہ اردو اور ڈاٸریکٹر ہزارہ چٸیر جناب ڈاکٹر الطاف یوسف زٸی نے ادا کیے جس میں انھوں اس سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کیے فیکٹ فورم کی سربراہ محترمہ عاٸشہ مسعود ملک صاحبہ نے فورم کے حوالے سے تعارفی گفتگو کی اور ہزارہ یونیورسٹی کو ادب اور ابلاغیات جیسے اہم موضوع پر منفرد کانفرنس منعقد کرانے کو سراہا۔ واٸس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی جناب پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے شرکا سے بات کرتے ہوۓ ادب اور ابلاغیات کی اہمیت پر زور دیا اور سماجی رابطوں کی ضرورت کو اجاگر کیا انھوں نے نو جوانوں کو سوشل میڈیا کے مضر اثرات سے دوری اور مثبت اثرات کو اپنانے کے ساتھ ساتھ فکرِ اقبال کو اپنے لیے مشعل راہ بنانے کی تلقین کی۔
ڈین فیکلٹی آف آرٹس جناب پروفیسر ڈاکٹر مجتبیٰ شاہ نے کتاب بینی اور کتاب دوستی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور معاصر مسائل کے حل کے لیے سچ کی تلاش کو لازمی جز قرار دیا ۔
سیمینار کے دوسرے دور کی نظامت ٹی وی اینکر عائشہ مسعود ملک صاحبہ نے کی۔ اس دور میں میڈیا کے کردار اور نسل نو کی تربیت کو اجاگر کرتے ہوۓ ممتاز شاعر اور محقق فرحت عباس شاہ نے استعماری طاقتوں کی طرف سے نوجوانوں کو بے راہ اور پاکستانیت سے دور کرنے پر بات کی جبکہ تیسرے اور آخری سیشن میں کشمیر سے تعلق رکھنے والی پروفیسر نرجس افتخار کی کتاب خطبات اقبال ایک مطالعہ کی تقریب پزیراٸی کی گٸی
سیمینار کے آخر میں آل پاکستان مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزارہ اور پاکستان بھر کے بڑے شعرا نے شعر پڑھ کر حاضرین سے داد وصول کی۔ مشاعرےکی نظامت شعبہ فارمیسی کے صدر نشین جناب ڈاکٹر اخلاق احمد نے بہترین اندز میں نبھاٸی۔ شرکاء میں فرحت عباس شاہ، حسن عباس رضا، نسیم سحر، کرنل خالد مصطفیٰ، عائشہ مسعود ملک، نذر عابد، تاج الدین تاج، جان عالم، ڈاکٹر ابرار عمر، شفیق احمد خان، سلمان راشد، ڈاکٹر عامر سہیل ، ڈاکٹر ضیا شاہد، امتیاز الحق امتیاز، فیصل شہزاد، مطیع احمد، عبد اللہ کمال، ازور شیرازی، رحمت اللہ عامر، سید ماجد شاہ، ھاجرہ انور اور ڈاکٹر محمد رحمان شامل تھے۔
ہزارہ چٸیر,شعبہ اردو ہزارہ یونیورسٹی اور فیکٹ فورم اسلام آباد کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے ادبی اور صحافتی دنیا کے عماٸدین اور ماہرین نے شرکت کی ۔ سیمینار کا موضوع ادب ابلاغیات اور سماجی منظر نامہ تھا۔ سیمینار تین ادوار پر مشتمل تھا پہلے دور کے مہمان خصوصی ممتاز ادیب اور دانشور جناب عکسی مفتی تھے جبکہ اس دور کی صدارت واٸس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی جناب پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر اخلاق احمد اعوان نے ادا کرتے ہوئے تلاوت اور نعت کر بعد کانفرنس کے انعقاد اور اس کی مقصدیت پر روشنی ڈالی۔ باھر سے آنے والے معزز مہمانوں کا تعارف کرایا۔ افتتاحی کلمات چٸیرمین شعبہ اردو اور ڈاٸریکٹر ہزارہ چٸیر جناب ڈاکٹر الطاف یوسف زٸی نے ادا کیے جس میں انھوں اس سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کیے فیکٹ فورم کی سربراہ محترمہ عاٸشہ مسعود ملک صاحبہ نے فورم کے حوالے سے تعارفی گفتگو کی اور ہزارہ یونیورسٹی کو ادب اور ابلاغیات جیسے اہم موضوع پر منفرد کانفرنس منعقد کرانے کو سراہا۔ واٸس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی جناب پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے شرکا سے بات کرتے ہوۓ ادب اور ابلاغیات کی اہمیت پر زور دیا اور سماجی رابطوں کی ضرورت کو اجاگر کیا انھوں نے نو جوانوں کو سوشل میڈیا کے مضر اثرات سے دوری اور مثبت اثرات کو اپنانے کے ساتھ ساتھ فکرِ اقبال کو اپنے لیے مشعل راہ بنانے کی تلقین کی۔ ڈین فیکلٹی آف آرٹس جناب پروفیسر ڈاکٹر مجتبیٰ شاہ نے کتاب بینی اور کتاب دوستی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور معاصر مسائل کے حل کے لیے سچ کی تلاش کو لازمی جز قرار دیا ۔
سیمینار کے دوسرے دور کی نظامت ٹی وی اینکر عائشہ مسعود ملک صاحبہ نے کی۔ اس دور میں میڈیا کے کردار اور نسل نو کی تربیت کو اجاگر کرتے ہوۓ ممتاز شاعر اور محقق فرحت عباس شاہ نے استعماری طاقتوں کی طرف سے نوجوانوں کو بے راہ اور پاکستانیت سے دور کرنے پر بات کی جبکہ تیسرے اور آخری سیشن میں کشمیر سے تعلق رکھنے والی پروفیسر نرجس افتخار کی کتاب خطبات اقبال ایک مطالعہ کی تقریب پزیراٸی کی گٸی
سیمینار کے آخر میں آل پاکستان مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزارہ اور پاکستان بھر کے بڑے شعرا نے شعر پڑھ کر حاضرین سے داد وصول کی۔ مشاعرےکی نظامت شعبہ فارمیسی کے صدر نشین جناب ڈاکٹر اخلاق احمد نے بہترین اندز میں نبھاٸی۔ شرکاء میں فرحت عباس شاہ، حسن عباس رضا، نسیم سحر، کرنل خالد مصطفیٰ، عائشہ مسعود ملک، نذر عابد، تاج الدین تاج، جان عالم، ڈاکٹر ابرار عمر، شفیق احمد خان، سلمان راشد، ڈاکٹر عامر سہیل ، ڈاکٹر ضیا شاہد، امتیاز الحق امتیاز، فیصل شہزاد، مطیع احمد، عبد اللہ کمال، ازور شیرازی، رحمت اللہ عامر، سید ماجد شاہ، ھاجرہ انور اور ڈاکٹر محمد رحمان شامل تھے۔