ایبٹ آباد( ) ایبٹ آباد کلرکس ایسوسی ایشن نے تنخواہوں اور پنشن 10 فیصد اضافے مسترد کر دیا ہے کے پی کے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے، 2022 کی بیسک تنخواہ کے مطابق پنشن دے جائے اور مجوزہ پنشن اصلاحات کی پالیسی پر حکومت نذر ثانی کرے ہم کسی بھی صورت میں اسے لاگو نہیں ہونے دیں گے ان خیالات کا اظہار کلرکس ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر سردار سلیم و دیگر مقررین نے ایبٹ آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ پختونخواہ کی حکومت کی طرف سے بجٹ میں سرکار ی ملازمین کی تنخواہ میں معمولی اضافہ کو یکسر مسترد کرتے ہیں ٗ صوبائی حکومت ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں 300 فیصد اضافہ کر چکی ہےجبکہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں معمولی اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف اور سرکاری ملازمین کے ساتھ سنگین مذاق ہے ٗ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے منشور کو ایک سائیڈ رکھ کر انصاف کا جنازہ نکال دیا ہے جو کہ ناقابل برداشت اور ظلم کے مترادف ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنے منشور کے تحت دو نہیں ایک پاکستان پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ ہم ایک صوبے میں دو الگ الگ قوانین کبھی اور کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گےانہوں نے مزید کہا کہ کہ ہر سال سرکاری ملازم مہنگائی کی چکی میں پستا رہتا ہے اور انہیں امید ہوتی ہے کہ بجٹ آئے گا تو اسے کوئی ریلیف ملے گامگر بجٹ میں ہر سال لالی پاپ دیا جاتا ہے ٗ کوئی سرکاری ملازمین کا پرسان حال نہیں ہوتا اور باوجود بھرپور احتجاج کے حکومت تنخواہوں میں معمولی اضافہ کرکے انہیں ٹرخادیتی ہے ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے بجلی اور گیس کے بل تک ادا نہیں ہو سکتے جبکہ بقیہ اخراجات پورے کرنے ان کے لیئے انتہائی محال ہو چکے ہیں آئے روز کی بڑھتی ہوئی مسلسل مہنگائی نے سرکاری ملازمین کا جینا دو بھر کر دیا ہے انتہائی مشکل حالات میں ملازمین اپنا گزر و اقات کرتے ہوئے کسمپرسی کی زندگی بسر رکر ہے ہیں مگر ہر حکومت سرکاری ملازمین کا معاشی قتل کرنے پر تلی ہوئی ہے اور ملازمین کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے فوری طور پر پنشن اصلاحات کے نام پر ملازمین کا قتل عام بند کرے اور تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے 100 فیصد اضافہ کیا جائے،اسی طرح ملازمین کے ہائوس رینٹ اور کنونس الائونس میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جائے حالیہ بجٹ میں دس فیصد اضافہ ملازمین کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ہم حالیہ بجٹ کو عوام دشمن اور غریب کش بجٹ قرار دیتے ہوئے یکسر مستردکرتے ہیں تحریک انصاف کی موجودہ حکومت غریب ملازمین سے جینے کا حق چھیننے کی کوشش نہ کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزراءکی عیاشیوں اور مراعات کے لیئے قومی خزانہ میں پیسے موجود ہیں مگر سرکاری ملازمین کے لیے موجود نہیں۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کا مسلسل استحصال کیا جا رہا ہے موجودہ مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 10فی صد اضافہ کسی صورت منظور نہیں۔ اگر تنخواہوں میں100فی صد اضافہ نہ کیا گیا تو ہم بھرپور احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے اور صوبہ بھر کے ملازمین آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔