پاک چین دوستی کے 73سال مکمل ہونے پر ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے پاکستان سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ نے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیزاسلام آباد کی صدر ڈاکٹر فرحت آصف پروگرام کی مہمان خصوصی تھیں ۔انہوں نے پروگرام میں شریک طلباء وطالبات سے خطاب میںکہا کہ چین کو آزادی کے بعد بے شمار چیلنجز درپیش تھے جنہیں مدبر چینی قیادت نے اپنے عوام کے لئے مواقعوں میں تبدیل کر دیا اور صرف 40سال کے عرصے میں تعلیم ، تحقیق صنعت و حرفت اور زرعی میدان میں لاگوپالیسیوں کے کامیاب تسلسل کی بدولت دنیا کے نقشے پر کامیاب اور ہمہ جہت ترقی یافتہ قوم کی حیثیت سے سامنے آئے ۔انہوںنے کہا کہ چین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ترقی کی منازل طے کی جا سکتی ہیں جس کے لئے ہمیں مستقل مزاجی سے آگے بڑھتے ہوئے مسلسل محنت کو اپنا شعار بنانا ہوگا تاکہ سائنس و ٹیکنالوجی سمیت دیگر میدانوں میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کیا جا سکے۔ڈاکٹر فرحت آصف نے چین کے Belt Road Initiativeکے بارے میں طلباء و طالبات کو بتاتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے میں 140سے زائد ممالک شامل ہیں جس کا مقصد زمینی و سمندری راستوں کے ذریعے چین کو دنیا کے دیگر خطوں کے ساتھ ملانا ہے اور پاکستان میں سی پیک کے تحت جاری مختلف پراجیکٹس اس منصوبے اس کا ایک جزو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر چین ہمیشہ پاکستان کا قابل اعتماد دوست رہا ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات وقت گذرنے کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز پروفیسر ڈاکٹر مجتبیٰ شاہ نے پروگرام کے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبہ جات کے Full Potentialکو استعمال کرنے اور اس سے مکمل طور پر مستفید ہونے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستانی نوجوان سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے آئیں تاکہ وہ اس گیم چینجر منصوبے میں شامل ہو کر ملک و قوم کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔پاکستان سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈعائشہ عالم نے پاک چین دوستی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات کو نظم کی صورت میں پیش کیا ۔تقریب میں یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے طلباء و طالبات، فیکلٹی ممبران اور انتظامی افسران نے شرکت کی۔