Skip to content

حقوق دو پانی لو ،کوہستان میں دوبیر ڈیم پر مقامی افراد کا احتجاجی دھرنا ایک ہفتہ سے جاری۔مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان۔

شیئر

شیئر

کوہستان

دوبیر ڈیم کے متاثرین کا احتجاجی دھرنا اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ دھرنے کو مسلسل ایک ہفتہ مکمل ہو چکا ہے، تاہم حوصلہ شکن موسم، مشکلات اور تھکاوٹ کے باوجود دھرنے میں شریک افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ دھرنے میں شامل مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جب تک اُن کے مطالبات پورے نہیں ہوتے، احتجاج جاری رہے گا۔
احتجاجی کیمپ میں دن بھر ریکارڈ توڑ رش دیکھا گیا۔ مختلف علاقوں سے سیاسی رہنما،قبائلی مشران، عمائدین اور سماجی رہنما بڑی تعداد میں دھرنے میں شریک ہونے پہنچ رہے ہیں۔ ضلعی سطح پر مشران کی آمد نے تحریک کو نئی توانائی بخشی ہے، جبکہ عوامی جذبات مزید ابھرتے نظر آ رہے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ دوبیر ڈیم کی تعمیر سے ہونے والے اثرات، بحالی کے مسائل اور سرکاری وعدوں کی عدم تکمیل اُن کے غم و غصے میں اضافے کا سبب بنے ہیں۔ دھرنے کے شرکا کا مؤقف ہے کہ کئی سالوں سے اُن کااہم مطالبہ دوبیر رانولیا سڑک زیرِ التوا ہیں جس کے باعث اب اُنہوں نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے۔
دھرنے کے منتظمین نے حکومتی نمائندوں خاص کر واپڈا کےاعلی حکام سے فوری مذاکرات کی اپیل کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔
ادھر عوامی حمایت میں ہونے والے اضافہ نے انتظامیہ کو بھی متحرک کر دیا ہے،ڈی سی صاحب مذاکرات کے لیے خود اپنے عملے کے ساتھ دوبیر ڈیم تشریف لائے۔ تاہم تاحال کوئی بامعنی مذاکرات سامنے نہیں آ سکے۔
مقامی سیاسی حلقے اس صورتحال کو اہم موڑ قرار دے رہے ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں
تحریک میں مزید پیش رفت ہو سکتی ہے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں