Skip to content

خیبرپختونخوا میں کاروباری اصلاحات: "آسان کاروبار بل کے ممکنہ اثرات

شیئر

شیئر

خصوصی رپورٹ: شیرافضل گوجر

خیبرپختونخوا اسمبلی نے بالآخر ایک ایسے بل کی منظوری دی ہے جسے صوبے کی معیشت اور کاروباری ماحول کے لیے سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ "خیبرپختونخوا آسان کاروبار بل 2025” کو کثرتِ رائے سے منظور کیا گیا، اور اس کا بنیادی مقصد کاروبار کو جدید، شفاف اور سہل بنانا ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق اس قانون کے نفاذ سے سرمایہ کاری بڑھے گی، نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباری ماحول میں اعتماد بحال ہوگا۔

ون ونڈو آپریشن اور ڈیجیٹل آئی ڈی

بل کے تحت کاروباری برادری کو سب سے بڑی سہولت ون ونڈو آپریشن کے ذریعے ملے گی۔ اس وقت صوبے میں کاروباری افراد کو رجسٹریشن، لائسنس، ٹیکس، اور پرمٹس کے حصول کے لیے مختلف دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں، لیکن اب یہ تمام مراحل ایک ہی پورٹل پر مکمل ہوں گے۔

اسی مقصد کے لیے ہر کاروباری شخص کو ایک ڈیجیٹل آئی ڈی دی جائے گی۔ اس شناخت کے ذریعے نہ صرف کاروبار کی رجسٹریشن ممکن ہوگی بلکہ تمام ادائیگیاں ای پیمنٹ کے ذریعے کی جا سکیں گی۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام شفافیت میں اضافہ کرے گا اور رشوت یا کاغذی رکاوٹوں کو کم کرے گا۔

ایز آف ڈوئنگ بزنس ڈائریکٹوریٹ (EDBD)

بل کے تحت ایک نیا ادارہ ایز آف ڈوئنگ بزنس ڈائریکٹوریٹ (EDBD) قائم کیا جائے گا، جو پورے سسٹم کی دیکھ بھال کرے گا۔ اس ادارے کے ذمے پورٹل کی اپ گریڈیشن، سروسز کی فراہمی، اور ریگولیٹری رجسٹری کا قیام ہوگا۔ یہ ماڈل جدید ممالک کے کاروباری نظام سے ملتا جلتا ہے جہاں ایک ہی ادارہ پورے کاروباری عمل کو ریگولیٹ کرتا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اس پورے اقدام کی نگرانی کے لیے بنائی گئی اسٹیرنگ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس بل سے کاروباری ماحول میں ڈرامائی تبدیلی آئے گی اور سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مواقع میسر آئیں گے۔

معاشی ماہرین اس قانون کو مثبت قرار دے رہے ہیں لیکن ساتھ ہی کچھ خدشات کا اظہار بھی کرتے ہیں:

  • شفافیت اور نگرانی: اگر پورٹل اور ڈیجیٹل آئی ڈی سسٹم پر موثر نگرانی نہ رکھی گئی تو یہ نظام بھی بیوروکریٹک پیچیدگیوں اور بدعنوانی کا شکار ہو سکتا ہے۔
  • انفراسٹرکچر اور انٹرنیٹ سہولت: صوبے کے دور دراز اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت محدود ہے۔ وہاں کاروباری افراد کے لیے آن لائن رجسٹریشن اور ادائیگی کا عمل ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔
  • سرمایہ کاری کی رفتار: ماہرین کہتے ہیں کہ صرف قوانین بنانے سے سرمایہ کاری نہیں بڑھتی، بلکہ امن و امان، بجلی، اور مالیاتی پالیسی بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

کاروباری طبقے کا ردِعمل

مانسہری چیمبر آف کامرس کے صدر سید ممتاز شاہ کے مطابق یہ بل کاروباری برادری کے دیرینہ مطالبات میں سے ایک کی تکمیل ہے۔ ایک تاجر رہنما نے کہا:
ہم کئی سالوں سے ایک ایسے نظام کی ضرورت محسوس کر رہے تھے جس میں ہمیں دفاتر کے چکر نہ لگانے پڑیں۔ اگر یہ پورٹل صحیح معنوں میں کام کرے تو کاروباری سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔

تاہم، کچھ تاجروں نے خدشات بھی ظاہر کیے ہیں۔ ان کے مطابق:

  • بجلی کی لوڈشیڈنگ اور انٹرنیٹ مسائل کی موجودگی میں پورٹل کا مؤثر استعمال مشکل ہو سکتا ہے۔
  • چھوٹے دکانداروں اور دیہی کاروباری افراد کو ڈیجیٹل نظام اپنانے میں تربیت اور آگاہی کی ضرورت ہوگی۔

چیمبر آف کامرس کے مطابق، حکومت کو چاہیے کہ اس پورٹل کے ساتھ ساتھ تربیتی پروگرام بھی شروع کرے تاکہ کاروباری طبقہ نئے نظام سے پوری طرح مستفید ہو سکے۔

نوجوانوں کے لیے مواقع

خیبرپختونخوا میں نوجوان آبادی کی بڑی شرح کاروباری مواقع کی تلاش میں ہے۔ یہ بل ان کے لیے ایک بڑی امید ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ آن لائن پورٹل کے ذریعے وہ کم سرمایہ کے ساتھ اپنا چھوٹا کاروبار رجسٹر کروا سکیں گے۔ اس کے علاوہ، صوبے میں سٹارٹ اپ کلچر کو بھی فروغ ملنے کی توقع ہے۔

ماضی کی پالیسیوں سے موازنہ

پاکستان میں "ایز آف ڈوئنگ بزنس” کی اصطلاح کئی سالوں سے استعمال ہو رہی ہے۔ وفاقی سطح پر بھی مختلف اعلانات کیے گئے، لیکن ان پر عملدرآمد ہمیشہ سوالیہ نشان رہا۔ خیبرپختونخوا پہلی مرتبہ اس تصور کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر یہ ماڈل کامیاب ہوتا ہے تو یہ دوسرے صوبوں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتا ہے۔

"خیبرپختونخوا آسان کاروبار بل 2025” بظاہر ایک انقلابی قدم دکھائی دیتا ہے۔ لیکن اس کی کامیابی کا انحصار حکومت کی سنجیدگی، شفافیت اور کاروباری طبقے کو اعتماد میں لینے پر ہوگا۔ اگر اس بل پر مؤثر عملدرآمد کیا گیا تو نہ صرف صوبے کی معیشت میں بہتری آئے گی بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں