تحریر ۔محمد عظیم
تحصیل اوگی، یونین کونسل کروڑی کا علاقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ اس خطے کی خوبصورتی اور زندگی کا دار و مدار یہاں کے گھنے جنگلات اور بہتے پانیوں پر ہے۔ علاقے میں کوہ بھنگڑہ، ڈوگہ نواب، ڈوگہ مجاہدین، نمبل ،ڈھنڈاھولیاں ،لس ،سنجلیالہ، سیریاں، ٹھاکرہ بالا ، ٹھاکرہ پائیں ،سری بلولیاں، سلابٹ ،سیری مہر گل ،بیڑ بانڈی حانحیل ،مکھن گلی ،فتح بانڈی حتی کہ سرائی جیسے دیہات واقع ہیں، جہاں کا بیشتر انحصار ان قدرتی نعمتوں پر ہے
ان علاقوں کا پانی صرف ایک گاؤں تک محدود نہیں بلکہ مختلف ویلیجز کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں یہاں پتھر نکالنے کے کام نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ پہاڑوں کی کٹائی، مائننگ اور جنگلات کی تباہی سے نہ صرف ماحولیاتی توازن متاثر ہو رہا ہے بلکہ پانی کے قدرتی ذخائر بھی خطرے میں ہیں
اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف درجنوں دیہات پانی سے محروم ہو جائیں گے بلکہ جنگلات کا خاتمہ بھی شدید موسمی تبدیلیوں کا باعث بنے گا۔
ترقی ضرور ہونی چاہیے، مگر ایسی نہیں جو قدرت کو برباد کر دے۔
وسائل کی بقا، نسلوں کی بقا ہے۔یہ علاقہ سرکاری و نجی جنگلات پر مشتمل ہے، اور یونین کونسل کروڑی کا آخری بڑا جنگل بھی یہی ہے۔ اگر یہاں مائننگ کا آغاز ہوا تو درختوں کا وسیع پیمانے پر کٹاؤ ہو گا، جس سے ماحولیاتی آلودگی، زمین کٹاؤ، بارشوں میں کمی اور زمینی درجہ حرارت میں اضافہ جیسے مسائل پیدا ہوں گے۔
سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ یہاں ہمارے صاف پانی کا بنیادی ماخذ بھی موجود ہے۔ اندازے کے مطابق سات ہزار سے زائد افراد اس پانی پر انحصار کرتے ہیں۔ جن گاؤں میں یہ پانی جاتا ہے ان میں سیری بلولیاں، لس سنجلیاں، فتح بانڈی، ٹھاکرا بالا و پائیں، بجی بانگ، مکھن گلی، سیری مہرگل، سلابٹ، بیڑ بانڈی حانحیل ،اور سرائی شامل ہیں۔ یہ پانی نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں، کھیتوں اور قدرتی ماحول کی بقا کا ذریعہ ہے۔ہم *محکمہ جنگلات، ڈیمارکیشن، مقامی نمائندگان اور پٹوار حلقہ سے اپیل کرتے ہیں کہ علاقے کی سرکاری، جنگلاتی اور نجی زمینوں کی نشاندہی کریں تاکہ کسی قسم کی بے ضابطگی نہ ہو۔ ہم حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مائننگ سے پہلے متبادل پانی لائن، سڑکوں کی حفاظت، اور گراؤنڈ کی بقا یقینی بنائی جائے۔
ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ اس زمین پر پلانٹیشن کی جائے اور ماحول کو سرسبز و شاداب رکھنے کے لیے حکومتی و غیر سرکاری ادارے ہمارا ساتھ دیں۔
ہمیں اپنی حکومت اور جمہوریت پر اعتماد ہے۔ امید ہے کہ ہماری آواز سنی جائے گی اور مسائل کا بروقت حل نکالا جائے گا۔