Skip to content

اچھڑیاں کیمپ میں دس سالہ لڑکے کا انتہائی سفاکانہ قتل

شیئر

شیئر

اچھڑیاں کیمپ میں دس سالہ لڑکے کا انتہائی سفاکانہ قتل سر تن سے جدا کردیا۔دھڑ نالے سے برآمد تاہم سر نہ مل سکا ۔
تفصیلات کے مطابق اچھڑیاں مہاجر کیمپ میں رہائش پذیر شملائی بٹگرام سے تعلق رکھنے والے محمد عمران جو کہ پشاور میں مزدوری کرتا ہے کا دس سالہ نواسا سفیان ولد جاوید اپنی ماں کے ہمراہ نانا کے گھر گرمیوں کی چھٹیاں گذارنے کیلئے آیا ہوا تھا سوموار کے روز گھر سے پڑوسی لڑکوں کے ہمراہ کھیلنے کیلئے نکلا مگر گھر واپس نہ آیا گھر والے اسے ڈھونڈتے رہے مگر کچھ پتہ نہ چلا منگل کے روز صبح لڑکے کی سر کٹی لاش بارانی نالے سے ملے تھانہ بفہ پولیس اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی اور سر کٹی لاش کو بفہ ہسپتال پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا تاہم بعد ازاں ڈی ایس پر سرکل شنکیاری شاہجہان ایس ایس پی مانسہرہ ریشماں جہانگیر بھی موقع پر آئے اور کیمپ جائے واردات کا معائنہ کیا اور کہا کہ پولیس ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کر کے ظالم قاتلوں کو گرفت میں لائیگی۔ اے بفہ پکھل نے بھی موقع کا دورہ کیا ۔مقتول کے نانا محمد عمران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہمان آئے ہوئے معصوم بچے کے ساتھ انتہائی درندگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے،ہماری کسی سے دشمنی نہیں ہے ہم پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کہ جلد اذ جلد ظالم قاتلوں کو گرفتار کیاجائے۔تاہم تھانہ بفہ پولیس نے قریبی پڑوسیوں کو شامل تفتیش کرتے ہوئے چند افغانی لڑکوں کو گرفتار کرکے تھانہ بفہ لی گئی۔بچے کا والد جو کہ کراچی میں تھا جنازہ کیلئے روانہ ہوگیا جس کی آمد کے بعد بچے کا جنازہ پڑھایا جائیگا۔خوفناک قتل کی راردات سے علاقہ میں خوف کی فضاء پھیل گئی ۔انجمن تاجران اچھڑیاں کے صدرصدام خان سماجی مذہبی اور سیاسی شخصیات اور اہلیان علاقہ نے واقعہ کی پرزور مذمت کی اور ڈی پی او مانسہرہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ فی الفور قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔
دوسری طرف مانسہرہ پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ بفہ کی حدود میں 9 سالہ بچے کی لاش برآمد ہونے کے معاملہ پر ڈی پی او مانسہرہ کا فوری نوٹس، اعلیٰ پولیس افسران موقع پر پہنچ گیے ہیں۔
تھانہ بفہ کی حدود اچھڑیاں کیمپ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں کراچی سے مہمان آئے ہوئے 9/10 سالہ بچے سفیان ولد جاوید، جو مورخہ 21-07-2025 کو گھر سے باہر گیا اور واپس نہ آیا، کی لاش آج علی الصبح اچھڑیاں کیمپ کسی کے قریب سے برآمد ہوئی ہے۔
بچے کی گمشدگی کے بعد پولیس کی جانب سے رپورٹ درج کر کے تلاش کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ لاش کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی ریشم جہانگیر کو فوری طور پر موقع پر روانہ کیا، جو اپنی نگرانی میں ڈی ایس پی سرکل بفہ پکھل شاہجہان خان، ایس ایچ او تھانہ بفہ شجاعت قریشی اور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں۔

پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور مختلف پہلوؤں سے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے واقعے کی جامع تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور نے تفتیشی ٹیم کو ہدایات جاری کی ہیں کہ دستیاب شواہد، تکنیکی معاونت اور دیگر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ملزم / ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے، انصاف کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں