ایبٹ آباد: صدر ہزارے وال اوورسیز پاکستانیز فورم چوہدری نورالحسن گجر نے کہا ہیکہ ہزارہ وال اوورسیز پاکستانیز فورم کے دیرینہ مطالبے پر عملدرآمد کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانی، چوہدری سالک حسین نے ایبٹ آباد میں پروٹیکٹر آفس کے قیام کی منظوری دی ہے۔ اس اہم پیش رفت پر ہمارا پورا فورم ہم چوہدری سالک حسین کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
فورم کے مطابق، یہ مطالبہ گزشتہ کئی سالوں سے کیا جا رہا تھا کیونکہ ہزارہ کے عوام کو پروٹیکٹر کے امور کے لیے اسلام آباد یا پشاور جانا پڑتا تھا، جہاں انہیں وقت اور پیسے کے ضیاع کے علاوہ ایجنٹوں اور سفارش کے سہارے کام کروانا پڑتا تھا۔ وزٹ ویزہ کے معاملات میں بچوں اور فیملیز کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔
ہزارہ وال اوورسیز پاکستانیز فورم کے نمائندوں نے بتایا کہ انہوں نے ہر موقع پر، خصوصاً حج و عمرہ کے دوران سعودی عرب میں آنے والے ہزارہ کے منتخب نمائندوں سے اس مسئلے کو اجاگر کیا۔ علاوہ ازیں، اسلام آباد میں منعقدہ اوورسیز کانفرنس میں بھی یہ چوہدری نورالحسن گجر نے مطالبہ چوہدری سالک حسین کے سامنے رکھا تھا، جس پر وفاقی وزیر نے فوری عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔
فورم کے سرکردہ رہنماؤں — چوہدری دلپذیر، امتیاز قریشی اور دیگر ساتھیوں — نے بھی سعودی عرب میں ایک وفد کی صورت میں چوہدری سالک حسین سے ملاقات کر کے یہ مسئلہ اجاگر کیا تھا۔
گزشتہ دو روز سے سوشل میڈیا پر پروٹیکٹر آفس کے قیام پر مختلف حلقوں کی جانب سے کریڈٹ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم فورم کا مؤقف ہے کہ اس مطالبے کو سب سے پہلے ہزارہ وال اوورسیز پاکستانیز فورم نے باقاعدہ طور پر اٹھایا اور اس کے قیام تک مسلسل رابطے میں رہے۔
فورم نے اس مثبت اقدام پر مقامی سطح پر کوششیں کرنے والے نمائندوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور اسے ہزارہ کے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔