ایبٹ آباد
ایبٹ آباد شہر سے ملحقہ ملک کے مشہور سیاحتی مقام ٹھنڈیانی کے سنگم پر کرش پلانٹس فضائی آلودگی کے ساتھ ساتھ مقامی آبادیوں کیلئے مختلف قسم کی بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں جبکہ کرش پلانٹس کی بلاسٹنگ سے گردونواح کے مکانوں سمیت دیگر عمارتوں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، مقامی آبادیوں کے متاثرہ افراد کے مسلسل احتجاج، پشاور ہائیکورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود مذکورہ کرش پلانٹس مسلسل کر چل رہے ہیں محکمہ معدنیات و ماحولیاتی کے مقامی افسران اور پشاور میں بیٹھے افسران ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہے افسران کی آشیرباد سے مقامی آبادیوں کے متاثرہ خاندان کا جینا محال ہو گیا اور انہوں نے ایک بار اعلی عدلیہ جانے کے ساتھ ساتھ شدید احتجاج کا فیصلہ کیا ۔گھماواں کرش پلانٹ نے قدرتی ماحول کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔کرش پلانٹ کی وجہ سے پہاڑ اور ملحقہ آبادیوں کے مکانات کھوکھلے ہو رہے ہیں ۔متعدد مرتبہ پابندی اور سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود بااثر افراد کی معیت میں چلایاجا رہا ہے۔مقامی افراد کے مطابق کرش پلانٹ کی دھول سے سانس لینا بھی محال ہے۔علاقہ کے عوام نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوٹس لیں۔انہوں نے کمشنر ہزارہ، سیکرٹری معدنیات و ماحولیات ،چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کے حل فوری طور ٹھوس و جامع اقدامات اٹھائیں۔