Skip to content

پولیس نے بائیکیا سروس کے لیے معیاری عملی طریقہ کار جاری کر دیا

شیئر

شیئر

مانسہرہ پولیس کی جانب سے شہر میں بائیکیا سروس کے حوالے سے ایک جامع SOP (معیاری عملی طریقہ کار) جاری کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد نہ صرف شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ ٹریفک کی روانی کو بھی برقرار رکھنا ہے۔

ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ہم کسی کے روزگار کے خلاف نہیں، لیکن ضروری ہے کہ تمام سرگرمیاں ایک منظم اور قانونی طریقے سے انجام دی جائیں تاکہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال بہتر رہے اور ٹریفک کا نظام متاثر نہ ہو۔

گزشتہ روز ڈی پی او مانسہرہ کی خصوصی ہدایات پر ایس پی سٹی و ہیڈ کوارٹر سرکل ریشم جہانگیر، ایس پی ٹریفک مانسہرہ شاہنواز خان، ڈی ایس پی ٹریفک واجد علی سواتی، انسپکٹر ٹریفک پولیس انس خان کی سربراہی میں غیر رجسٹرڈ بائیکیا سروس کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا۔ اس دوران سینکڑوں غیر قانونی موٹر سائیکلز کو قبضے میں لے کر تھانوں میں بند کردیا گیا۔

مانسہرہ پولیس کو مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ بعض غیر رجسٹرڈ بائیکیا سروس چلانے والے افراد جرائم میں ملوث ہیں، سواریوں کو لوٹنے کی وارداتوں میں بھی ان کا کردار سامنے آیا ہے، جبکہ مختلف مقامات پر غیر قانونی اسٹینڈز قائم کرکے ٹریفک کی روانی میں بھی خلل ڈالا جا رہا ہے۔

پولیس کی جانب سے واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ:

  • تمام بائیکیا سروس فراہم کرنے والے قانونی دائرے میں رہ کر کام کریں۔
  • غیر رجسٹرڈ بائیکیا سروس فوری طور پر بند کر دی جائے، ورنہ مزید سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
  • بائیکیا ڈرائیورز کے مکمل کوائف اور رجسٹریشن کے بغیر کوئی سروس فراہم نہیں کی جائے گی۔
  • تمام بائیکیا سروس چلانے والے افراد ڈی پی او آفس سے جاری کردہ SOPکے مطابق اپنی رجسٹریشن مکمل کریں۔

مانسہرہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ SOP کی مکمل تفصیلات اس پریس ریلیز کے ساتھ منسلک کی جا رہی ہیں، تاکہ عوام اور سروس فراہم کنندگان ان ہدایات پر عمل کر سکیں۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں